عدالتی تحویل میں کاروار میں قید ہوناور کے نوجوان کی موت ؛ گھر والوں کا پولیس پر ٹارچر کا الزام

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 9th June 2017, 6:46 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 9 ؍ جون (ایس او نیوز) پڑوسی تعلقہ ہوناور کے اُپّنی دیہات کے ایک 23 سالہ نوجوان کی آج علی الصباح قریب 3:30 بجے ہبلی کیمس اسپتال میں موت واقع ہوگئی، جس سے گھروالے اور رشتہ دار سکتہ میں آگئے ہیں۔ مرنے والے کی شناخت محمد توفیق کوچوبھاؤ ابن محمد حنیف کوچوبھاؤ کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ گھروالوں کا کہنا ہے کہ پولس کسٹڈی میں اس پر جس طرح کا ٹارچر کیا گیا تھا، اُسی کے سبب اس کی موت واقع ہوئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اُپنّی کے رہنے والے محمد توفیق کو قریب آٹھ ماہ قبل کاروار کی ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ مگر گھروالوں کا کہنا تھا کہ اُسے پھنسایا گیا ہے۔ محمد حنیف کے مطابق توفیق کو گرفتار کرنے کے بعد ابتدائی بیس دنوں تک اُسے کاروار پولس نے اپنی کسٹڈی میں لے کر بہت بری طرح پیٹا تھا، جس کے بعد سے ہی وہ خون کی اُلٹیاں کررہا تھا، س کے ناک اور کان سے بھی خون بہتا تھا۔ گھروالوں کے مطابق آٹھ ماہ جیل میں بند رہنے کے دوران اُسے کئی بار کاروار اسپتال میں بھرتی کروایا گیا، آخری بار جب کاروار سرکاری اسپتال میں بھرتی کروایا گیا تھا تو پانچ  روز قبل اُس کی طبیعت مزید بگڑ گئی اور وہ اسپتال میں ہی بیہوش ہوکر گرپڑا، اُسے فوری طور پر پولس نے ہبلی کیمس اسپتال میں بھرتی کروایا مگر وہ ہوش میں نہ آسکا اور آج صبح اُس نے اپنی آخری سانس لی۔ انا للہ و اناالیہ راجعون

موت کی اطلاع ملتے ہی گھروالے ہبلی کیمس اسپتال پہنچ گئے۔ شام قریب ساڑھے چار بجے سیشن کورٹ کے جج نے اسپتال پہنچ کر لاش کا معائنہ کیا، پھر گھروالوں کے بیانات لئے۔ اس موقع پرمعزز جج کے سامنے بیان دیتے ہوئے توفیق کے والد محمد حنیف نے بتایا کہ اس کے بیٹے کو کوئی بیماری نہیں تھی، بچپن سے لے کر جیل جانے تک اُس نے کبھی دوائی نہیں لی۔ مزید بتایا کہ پولس نے حراست میں لینے کے بعد اُسے پولس تھانہ سے باہر کہیں دور لے جاکر پیٹا تھا اور اُس کے بعد سے ہی وہ مسلسل خون کی اُلٹیاں کررہا تھا۔ حنیف نے بتایا کہ توفیق کو کئی بار کاروار سیول اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، اُسے ایک بار بنگلور اسپتال میں بھی ایڈمٹ کیا گیا تھا، جبکہ پانچ روز قبل اُسے دوسری مرتبہ ہبلی اسپتال میں داخل کیا گیا اور آج  وہ انتقال کرگیا۔ بتایا گیا ہے کہ گھر کے دیگر ذمہ داران کے بیانات قلمبند کروانے کے بعد لاش کا پوسٹ مارٹم ہوگا۔

بتایا گیا ہے کہ محمد توفیق کا معاملہ کاروار عدالت میں چل رہا تھا اور گھروالوں کو اُمید تھی کہ وہ آج نہیں تو کل بے گناہ ہوکر باہر آئے گا، مگر اس کی موت نے ہر ایک کو ششدر کردیا۔ گھروالے اب پولس پرالزام لگارہے ہیں کہ پولس نے اُس پر تھرڈ ڈگری کا استعمال کیا تھا، جس سے ہی توفیق کی موت واقع ہوئی ہے۔والد محمد حنیف کے مطابق محمد توفیق پر جس لڑکی کی عصمت دری کا الزام لگایا گیا ہے، اُسی لڑکی نے  ایک وڈیو جاری کرتے ہوئے بیان دیا ہے کہ محمد توفیق نے اُسے چھوا تک نہیں تھا، بقول محمد حنیف  وڈیو میں لڑکی نے بتایا ہے کہ  وہ کسی اور سے محبت کرتی تھی مگر اُس لڑکے نے جب اُسے دھوکہ دیا تو لڑکی نے خودکشی کرنے کی کوشش کی، جس کے دوران محمد توفیق نے لڑکی کو خودکشی کرنے سے روکا تھا، مگر پولس نے توفیق کو اُسی لڑکی کی عصمت دری کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔بہر حال  اب گھروالوں نے  محمد توفیق پر تھرڈ ڈگری کا استعمال کرنے والے   پولس اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی کرنے اور  حقوق انسانی کمیشن سے بھی شکایت کرنے کی بات کہی ہے۔

ضلعی ایس پی کا بیان:  ضلع اُترکنڑا کے ایس پی مسٹر وسنت رائو پاٹل نے ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ محمد توفیق کو آٹھ ماہ قبل ایک نابالغہ کی عصمت دری کے  الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، آٹھ ماہ بعد اُس کی عدالتی تحویل میں موت واقع ہوئی ہے، تو اس میں پولس ٹارچر کی بات کہاں آتی ہے۔ البتہ توفیق کو   بار بار اسپتال میں داخل کرنے کی بات پرانہوں نے یقین دلایا کہ  وہ پورے معاملے کی جانچ کریں گے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کل منگل 7 مئی کو ہوں گے انتخابات؛ تیاریاں مکمل ؛ بھٹکل میں 248 پولنگ اسٹیشنوں میں ہوگی ووٹنگ؛ای وی ایم کے ساتھ پولنگ بوتھوں پر افسران روانہ

  کل منگل کو  لوک سبھا انتخابات کا ملک میں تیسرا مرحلہ اور کرناٹک میں دوسرا مرحلہ ہوگا جس کے دوران ضلع اُترکنڑا سمیت   بیلگام، چکوڈی، باگلکوٹ، بیجاپور، گلبرگہ، رائچور، بیدر، کوپّل، بلاری، ہاویری، دھارواڑ، داونگیرے اور شموگہ میں ووٹنگ ہوگی۔   تمام انتخابی حلقوں میں  پولنگ ...

مرڈیشور سمندر میں غرق ہوکر ایک طالب علم سمیت دو جاں بحق؛ ساگر سمر کیمپ کے طلبہ پکنک کے لئے پہنچے تھے بھٹکل

سیاحت کے لئے مشہور مرڈیشور سمندر میں غرق ہوکر دو نوجوان جاں بحق ہوگئے جس میں ایک کی شناخت  مولوی اسماعیل ابن  مرحوم مولانا اقبال برماور  (22) کی حیثیت سے کی گئی ہے، البتہ دوسرے نوجوان کا نام معلوم نہیں ہوسکا۔ واردات اتوار شام قریب پانچ  بجے پیش آئی۔

لوک سبھا انتخابات کے لئے اُترکنڑا ضلعی انتظامیہ تیار؛ 7/مئی کو ہوگی ووٹنگ ؛ 16.41 لاکھ ووٹرس: 1977 پولنگ بوتھس: 6939 عملہ

لوک سبھا  انتخابات-2024 جو اُترکنڑا میں 7/مئی کو ہوں گے،   آزاد، صاف و شفاف اور پرامن  انتخابات کے لئے ضلعی انتظامیہ نے   تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔کاروار ڈی سی آفس میں   اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے  اُترکنڑا ڈپٹی کمشنر اورانتخابی ریٹرننگ افسر گنگوبائی مانکر نے  بتایا ...