وشوا ہندو پریشد کے دھرم سنسد کی میزبانی۔ اڈپی شہر ہوگیا زعفرانی!

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 23rd November 2017, 7:43 PM | ساحلی خبریں |

اڈپی 23؍نومبر(ایس او نیوز) اڈپی شہر میں 24نومبر سے شروع ہونے والے 'دھرم سنسد' اجلاس کی میزبانی کرنے کے لئے جو انتظامات کیے گئے ہیں اس کے تحت پورے شہر کو زعفرانی بنادیا گیاہے۔سڑکوں، نکڑوں ، چوراہوں اور عمارتوں پرجس طرف بھی نظر جاتی ہے زعفرانی جھنڈے، بینرس اور ہورڈنگس دکھائی دیتے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق اڈپی میں ہورہے 'دھرم سنسد'2017کے سہ روزہ اجلاس میں پورے ملک سے 2,000کے قریب ہندو سادھو اور سنت شریک ہونگے۔ان شرکاء میں سری سری روی شنکر گروجی ،ماتا امرتا نندامائی، بابا رام دیو، آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت،یو پی چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ،ڈاکٹر شیو کمار مہاسوامی سداگنگا مٹھ، یڈوویر کرشنا داتا اوڈیار وغیرہ جیسے قابل ذکر نام بھی شامل ہیں۔

اڈپی پیجاور مٹھ کے وشواتیرتھا سوامی جی نے کہا کہ " 30برسوں کے بعد یہ مذہبی پارلیمنٹ (دھرم سنسد) اڈپی میں منعقد ہورہی ہے۔ اس میں سیاست دانوں کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔ جو بھی بحث اور فیصلے ہونگے اس میں صرف سادھو سنت شامل رہیں گے۔ سیاست دان بھکتوں کے روپ میں اجلاس میں شریک ہوسکتے ہیں۔ملک بھر سے 2ہزار سادھو سنتوں کا یکجا ہونا بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ یہاں جو بھی فیصلے ہونگے ، اسے حکومت کو ماننا پڑے گا۔"

خیال رہے کہ اس طرح کے دھرم سنسد(مذہبی پارلیمنٹ) اورپرایاگ کانفرنسوں کا انعقاد وشوا ہندو پریشد کے زیر اہتمام کیا جاتا ہے اور یہاں منظور ہونے والی تجاویز اور فیصلوں کو نافذ کرنے کی ذمہ داری بھی وشوا ہندو پریشد کی ہوتی ہے۔ماضی میں جو اہم ترین اجلاس ہوئے ہیں ان پر ایک طائرانہ نظر ڈالنے سے یہاں منظور ہونے والی اہم تجاویز کا خاکہ سمجھ میں آجائے گا:
* 1966پرایاگ کانفرنس: تبدیلئ مذہب کی روک تھام اور 'گھر واپسی'کی ترغیب و ہمت افزائی
* 1969اڈپی کانفرنس:  چھوت چھات کو مسترد کرتے ہوئے مکمل ہم آہنگی والا ہندو معاشرہ تشکیل دینا
* 1983 اوجیرے کانفرنس: مساوات پر زور دیتے ہوئے ہندو سماج کا تحفظ کرنا
* 1985اڈپی منّا سنسد: رام جنم بھومی(بابری مسجد) کے تالے کھولنے کا مطالبہ

اب 30برسوں بعد پھر یہ جو اڈپی میں دھرم سنسد منعقد ہورہی ہے اس میں غور اور فیصلے کے لئے اہم ترین نکات یہ ہیں:
* ذات پات اور جنس کی بنیاد پر کوئی استحصال نہیں ہوگا
* گائے اور اس کی نسل کے تحفظ اوراسے بچائے رکھنے کی جدوجہد کے علاوہ گائے کے تحفظ کے لئے ایک جامع قانون کی ضرورت
* تبدیلئ مذہب روکنے اورگھر واپسی کے لئے سادھو سنتوں کی طرف سے فعال کردار اداکرنا
* ثقافتی حملے کی روک تھام کے لئے ہندو گھرانوں کو ہندو ثقافت کے مراکز بنانے کی ترغیب دینا
* رام جنم بھومی (بابری مسجد) پر رام مندر کی تعمیر کے لئے آگے بڑھنا

موصولہ رپورٹ کے مطابق 26نومبر کواس دھرم سنسد کے اختتام پر جو اجلاس عام ہوگا اس میں یو پی کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ خاص مقرر ہونگے ، جس میں ایک لاکھ سامعین شریک ہونے کی توقع جتائی گئی ہے۔

جہاں تک سیکیوریٹی انتظامات کاتعلق ہے ضلع پولیس نے سخت بندوبست کررکھا ہے۔ہر ضروری مقام پر چیک پوسٹ اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کردئے گئے ہیں۔حفاظتی انتظامات کی نگرانی ضلع ایس پی سنیجو پاٹل بذات خود کررہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔