مال لے کر کولہاپور جانے کے دوران لاری سمیت کمٹہ کے دونوں ڈرائیور اچانک لاپتہ؛ کمٹہ کے عوام میں تشویش کی لہر

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 29th November 2017, 2:21 AM | ساحلی خبریں |

کمٹہ 28/نومبر  (ایس او نیوز)  کمٹہ سے تعلق رکھنے والے دو لاری ڈرائیور اپنی لاری سمیت اچانک غائب ہوگئے ہیں، جن  کی گمشدگی کی اطلاع پھیلتے  ہی کمٹہ کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ 24/نومبر جمعہ کی شام کو  دو چچیرے بھائی محمد اسحاق اور  محمد ریحان، جو دونوں ٹرک ڈرائیور ہیں، کوپّل (کرناٹکا) سے  لوہے کے پلیٹس بھر کر کولہا پور (مہاراشٹرا) کے لئے نکلے تھے، ان کو اگلے روز یعنی سنیچر صبح آٹھ بجے تک کولہاپور پہنچ جانا چاہئے تھا، مگر اس دوران ٹرک سمیت دونوں غائب ہوگئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان کے موبائل سنیچر سے ہی بند ہیں، جس کی وجہ سے پتہ نہیں چل پارہا ہے کہ آخر یہ دونوں آخر کیسے غائب ہوگئے ہیں، کہاں چلے گئے ہیں اور  کے ساتھ آخر کیا ماجرا پیش آیا ہے۔

دونوں کے غائب ہونے کی اطلاع ملتے ہی دونوں کے بھائی سمیت دیگر رشتہ دار ان کی تلاش کے لئے مہاراشٹرا روانہ ہوگئے۔ ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے محمد ریحان کے بھائی نوشاد نے بتایا کہ وہ  سنیچر کو اپنے بھائیوں کی گمشدگی کی اطلاع ملتے ہی اُن کی تلاش میں پہلے کوپّل پہنچے، یہاں پولس تھانہ میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی  اور بھائیوں کو تلاش کرتے کرتے مہاراشٹرا کے نیپّانی پہنچ گئے ہیں۔ نوشاد کے مطابق  بیلگام سے آگے سنکیشور چیک پوسٹ پر واقع سی سٹی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلا ہے کہ  دونوں بھائی ٹرک لے کر سنکیشور چیک پوسٹ سے آگے نکل گئے ہیں، مگر اگلا چیک پوسٹ نیپّانی میں ہے، جہاں کے سی سی ٹی وی کے ذریعے چھان بین  کرنے پر پتہ چلا ہے کہ نیپانی چیک پوسٹ پر یہ لوگ نہیں پہنچے ہیں اور نیپّانی پہنچنے سے پہلے ہی ٹرک سمیت دونوں غائب ہوگئے ہیں۔ سنکیشور پولس چیک پوسٹ کے سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق یہاں سے یہ لوگ رات تین بجے نکلے ہیں، اُس حساب سے ان دونوں کو صبح آٹھ بجے تک کولہاپور پہنچ جانا چاہئے تھا، مگر راستے میں ان کے ساتھ کیا کچھ ہوا ہے اور اب دونوں کہاں ہیں، کچھ پتہ نہیں چل پایا ہے۔ انہوں نے تمام قارئین سے دُعا کی درخواست کی کہ دونوں بھائی صحیح سلامت مل جائیں۔

نوشاد کے مطابق ریحان اور اسحاق مینگلور سے کوئلہ بھر کر کوپّل لے جاتے ہیں، وہاں سے لوہے کی سلاخیں یا دیگر چیزیں ٹرک پر بھر کر مہاراشٹرا لے جاتے ہیں، ہمیشہ کی طرح اس بار بھی دونوں مینگلور سے کوئلہ لے کر پہلے کوپّل پہنچے تھے اور ہمیشہ کی طرح کوپل سے شام قریب چھ بجے کولہاپور کے لئے روانہ ہوئے تھے۔

کوپّل پولس تھانہ میں دونوں کی گمشدگی کے تعلق سے معاملہ درج کیا گیا ہے اور پولس بھی اپنے طور پر ان کی تلاش میں جٹ گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔