کاروار بلدی انتخاب میں بی جے پی کی طرف سے شگفتہ صدیقی مسلم خاتون امیدوار !

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 29th August 2018, 1:55 PM | ساحلی خبریں |

کاروار29؍اگست (ایس او نیوز) کاروار کے بلدی انتخاب کے امیدواروں میں شگفتہ صدیقی نامی مسلم خاتون بھی شامل ہے جو بی جے پی کی طرف سے وارڈ نمبر 15 سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔

کاروار کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مسلم خاتون کو امیدوار بنانے والی بی جے پی کے لیڈر اور مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے نے شگفتہ کو ووٹ دے کر کامیاب کرنے کی اپیل کی ہے۔حالانکہ اس سے قبل اننت کمار مسلمانوں اور اسلام کے خلاف اپنے مسموم خیالات کا اظہار کرتے اور اشتعال انگیز بیانات دیتے رہے ہیں۔ ان کا یہ بیان بھی ریکارڈ پر ہے کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے اسلام کو دنیا سے مٹانا ہوگا۔اننت کمارکھلم کھلا یہ بھی کہتے ہیں رہے ہیں کہ انہیں مسلمانوں کے ووٹوں کی ضرورت نہیں ہے۔ اس طرح جہاں ضلع بھر میں دوڈھائی لاکھ مسلمانوں کے ووٹوں سے وہ محروم ہوتے رہے ہیں ، وہیں ان کے انہیں انتہاپسندانہ ہندوتوا وادی خیالات اور امیج کی وجہ سے ان کا ہندوووٹ بینک بہت ہی زیادہ مستحکم ہوتارہا ہے۔گزشتہ اسمبلی الیکشن میں ضلع شمالی کینرا سے بی جے پی کے چار اراکین اسمبلی کی جیت میں ان کی اسی امیج اور پالیسی کارول رہا ہے۔اب اچانک کاروار میں مسلم امیدوار کو ٹکٹ دینا اور پھر اس کے لئے ووٹ کی اپیل کرنایہ اننت کمار کا نیا رخ ہے ، جو بہت ممکن ہے کہ آئندہ لوک سبھا الیکشن میں پارٹی کے مفاد کو سامنے رکھ کر اختیار کیا گیا ہوگا۔

بی جے پی امیدوار شگفتہ صدیقی کا کہنا ہے کہ:’’ جب میں اپنے شوہر کے ساتھ گلف میں مقیم تھی تب سے ہی بی جے پی اور وزیراعظم نریندرا مودی کی ستائش کررہی تھی۔یہ بات پوری طرح جھوٹ ہے کہ بی جے پی مسلمانوں کی دشمن ہے۔میں نے وارڈ نمبر 15میں ٹکٹ کے لئے بی جے پی سے رابطہ قائم کیا تو وہاں پر مقابلے کے لئے چار پانچ امیدوار موجود رہنے کے باوجود انہوں نے مجھے ٹکٹ دیا ہے۔میرے وارڈ میں مسلم ووٹرس کی اکثریت ہے۔ اس کے ساتھ چار مسلم امیدوار میدان میں ہیں۔ پھر بھی یہاں کے مسلم عوام اور مسلم خواتین نے کھل کر میری حمایت کی ہے۔ ‘‘

شگفتہ کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی طرف سے مسلم خاتون کو ٹکٹ دئے جانے پر دیگر پارٹیوں اور آزاد امیدواروں کی طرف سے شکوک ظاہر کیے جارہے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ بی جے پی مسلم خواتین اور مردوں میں تفرقہ ڈال رہی ہے۔ تین طلاق پر پابندی اور دیگر اقدامات سے مسلم خواتین کو راحت پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ سب جھوٹی باتیں ہیں۔ اور جھوٹ بہت دنوں تک چل نہیں سکتا۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔