راستوں پرپڑے ہوئے جابجا گڈھوں کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھٹکل کے عوام کا انوکھا احتجاج؛ بس اسٹائنڈ کے سامنے جمع پانی میں پھینکا مچھلیاں پکڑنے کی ڈور
بھٹکل 23/جون (ایس او نیوز) بھٹکل تعلقہ کے کئی علاقوں میں راستوں پر جابجا گڑھے پڑنے کے بعد وہاں بارش کا پانی جمع ہوجانے سے عوام کو سخت دشواریاں پیش آرہی ہیں، مگر حکام اور عوامی نمائندے خاموش ہیں اور ان گڈھوں کو بھرنے کے تعلق سے کسی بھی طرح کی کوئی کوشش نظر نہیں آرہی ہے، اس بات کو محسوس کرتے ہوئے بھٹکل کے کچھ نوجوانوں نے اپنی طرف سے ہی اُن کی توجہ مسائل کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کرتے ہوئے جمعہ کو ایک انوکھا احتجاج درج کیا۔
بھٹکل کے سماجی ورکر مصباح الحق نے اپنے کچھ دوستوں کو لے کر سب سے پہلے بھٹکل سرکاری بس اسٹائنڈ کے باہر کثیر مقدار میں جمع پانی میں پہلے کاغذ کی کشتیاں چھوڑیں، پھر ایک کنارے بیٹھ کر مچھلیاں پکڑنے کے لئے ڈوری اور کانٹا پانی میں پھینک کر بیٹھ گئے۔ اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح نے بتایا کہ بھٹکل بس اسٹائنڈ جیسے مرکزی مقام پر اتنا بڑا گڑھا کسی کو نظر نہیں آرہا ہے تو پھر اندرونی راستوں پر پڑے ہوئے گڑھے ہمارے عوامی نمائندوں کو متعلقہ آفسران کو کہاں نظرآئیں گے ؟ مصباح کے مطابق ہم نے صرف سرکاری آفسران اور عوامی نمائندوں کو بیدار کرنے اور اُنہیں عوام کے مسائل سے آگاہ کرنے کے لئے ایسا نمائشی احتجاج کیا ہے۔
بڑے بڑے اور خطرناک زہریلے سانپوں اور اژدھوں کو پکڑکر بھٹکل کے عوام میں معروف انجنئر مصباح الحق نے محکمہ ماہی گیری کو ازراہ مذاق مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ بس اسٹائنڈ کے سامنے واقع تالاب کو مزید بہتر بناکریہیں پر مچھلیاں پکڑنے کے لئے سہولیات فراہم کریں تو بیروزگاروں کو سموسہ اور پکوڑے بیچنے کے بجائے مچھلیوں کا کاروبار کرکے بیروزگاری دور کرنے میں آسانی ہوگی۔
بس اسٹائنڈ پر نمائشی احتجاج کے بعد مصباح اور اس کے ساتھی چوتنی پہنچے جہاں حال ہی میں تعمیر کی گئی سڑک پر پڑے ہوئے بڑے بڑے گڈھوں میں نمائشی شجرکاری کی بعد میں ان کی ٹیم آزاد نگر فورتھ کراس پر پہنچ کر بھی اپنا احتجاج درج کیا۔
اس موقع پر ان کے ساتھ ربیع رکن الدین، سید وسیم برماور، ثناء اللہ اسدی، مظہیر و دیگر نوجوان موجود تھے۔