نوٹ بندی کا ایک سال مکمل؛ منگلورو، اڈپی ، بھٹکل،کاروار، سرسی، ہوناور اور کمٹہ میں کانگریس نے منایا"یوم سیاہ"

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 8th November 2017, 8:32 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

منگلورو8؍نومبر (ایس او نیوز)مودی حکومت کی طرف سے ملک میں نوٹ بندی نافذ کرنے کاایک سال مکمل ہونے پر ریاست کے مختلف علاقوں میں کانگریس نے "یوم سیاہ"منایا۔ 

اس سلسلے میں جہاں ضلع شمالی کینر ا کے ،کاروار،ہوناور، سرسی، بھٹکل اور کمٹہ  سمیت مختلف ساحلی علااقوں میں کانگریس پارٹی کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا وہیں پر جنوبی کینرا کے منگلورو، اور اڈپی کے کانگریس دفاتر میں بھی1000اور 500روپیوں کے نوٹوں کو منسوخ کرتے ہوئے چلن سے باہر کرنے پر "یوم سیاہ"منایا گیا۔خیال رہے کہ 8نومبر 2016کو وزیر اعظم نریندرا مودی نے اچانک نوٹ بندی کا اعلان کرتے ہوئے پورے ملک کے عوام کو نہ صرف حیرت میں ڈال دیا تھا ،بلکہ چند مہینوں کے لئے لوگوں کو کنگال کرکے رکھ دیا تھا۔ کانگریس نے اس اقدام کو مودی حکومت کا 'سب سے بڑا گھوٹالہ' قرار دیا ہے۔

منگلورو میں احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر غذا یو ٹی قادر نے کہا کہ عوام کو نوٹ بندی کے ذریعے ناقابل برداشت دشواریوں میں مبتلا کرنے کے فیصلے کے خلاف ہم لوگ"یوم سیاہ"منا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے دوران ملک کی معیشت ترقی پر تھی جبکہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعداس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت بری طرح برباد ہوگئی ہے۔

لیجسلیٹیو کاونسل کے چیف وہپ آئیوان ڈیسوزا،ایم ایل اے جے آر لوبو، ڈسٹرکٹ کانگریس صدر ہریش کمار وغیرہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی کے وقت ہی کانگریس کے سینئر قائدین نے اس اقدام کو ملک کی معیشت کے لئے خطرنا ک قرا ر دیا تھا، لیکن بی جے پی نے اس کا دفاع کرتے ہوئے اسے معاشی سرجیکل اسٹرائک کہا تھا۔ لیکن ایک سال کے دوران یہ ثابت ہوگیا ہے کہ کانگریسی لیڈروں کو نقطۂ نظر درست تھا کیونکہ نوٹ بندی کے جو اہم ترین فائدے گنائے گئے تھے ان میں سے کوئی بھی فائدہ حاصل نہیں ہوا ہے۔بس اتنا ہوا ہے کہ رئیس اور دولتمندوں کو اپنا کالا دھن سفید کروانے میں آسانی ہوئی ہے۔

اس موقع پر میئر کویتا سانیل،ڈپٹی میئر رجنیش،ایم سی سی کے چیف وہپ ششی دھر ہیگڈے،کارپوریٹر اکھیلا شیٹی اور دیگر بہت سارے کانگریسی لیڈران موجود تھے۔

اڈپی کے کانگریس بھون میں بھی کانگریسی لیڈران او ر کارکنان اپنے بازوؤں پر کالی پٹّیاں باندھ کر احتجاجی مظاہرے کے لئے جمع ہوئے۔یہاں کانگریس کے سکریٹری آسکر فرنانڈیز نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم مودی نے نوٹ بندی کے فوائد حاصل کرنے کے لئے 50دن کی مہلت مانگی تھی، مگر آج 365دن گزرجانے کے بعدبھی مرکزی حکومت اس اقدام کا کوئی بھی مثبت نتیجہ دکھانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ الٹے خود حکومت نے مانا ہے کہ اس ایک سال کے عرصے میں جی ڈی پی کی سطح ایک فیصد گر کر 5.8پر آگئی ہے۔ا س کا مطلب یہ ہے کہ تقریباً ہر شعبے میں عوام کی ترقی کی رفتار گھٹ گئی ہے ۔آسکر فرنانڈیزنے جی ایس ٹی کی وجہ سے عوام کو پیش آنے والی دشواریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہوٹلوں پر 28فیصد جی ایس ٹی لاگو کیے جانے سے اس کا براہ راست اثر ایک عام آدمی کی زندگی پر پڑا ہے۔کرناٹکا اقلیتی ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیرمین ایم اے غفور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکارکی غلط پالیسیوں کی وجہ سے صرف امبانیس اور آڈانیس کی دولت میں اضافہ ہوا ہے اور ایک عام آدمی کی زندگی تباہ ہوکر رہ گئی ہے۔

بھٹکل میں بلیک ڈے کے موقع پر بلاک کانگریس کی طرف سے اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر تک پہلے احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا گیا، پھر صدر ہند کے نام اے سی معرفت میمورنڈم پیش کیا گیا۔ احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاک کانگریس صدر ویٹھل نائک  نے وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے  سوال کیا کہ  ریزرو بینک کی رپورٹ کے مطابق 99فی صد رقم اگر بینک میں جمع ہوچکی ہےتو کالا دھن کہاں گیا ؟  انہوں نے کہا کہ  جی ڈی پی کی سطح زوال کی طرف گامزن ہے، ملک ترقی کے لحاظ سے 15سال پیچھے ہوگیا ہے ، جس کے نتیجے میں پورا ملک ابترحالات سے دوچارہے، ویٹھل نائک نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی  بہرے ہوچکے ہیں اور انہیں عوامی مسائل کے تعلق سے پوچھی گئی باتیں سنائی نہیں دے رہی ہے

کمٹہ میں منعقدہ احتجاجی مظاہرے میں کمٹہ تعلقہ کے کانگریس لیڈران او رکارکنان نے حصہ لیا۔ ایم ایل اے شاردا موہن شیٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے ملک کی معیشت بری طرح متاثر ہوگئی ہے اور اس کو ابھی تک درست نہیں کیا جا سکا ہے۔اس موقع پر بلاک کانگریس صدر وی ایل نائک، ضلع پنچایت رکن رتنا کر نائک، روی گوڈا وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...