این ایس جی سربراہ نے جس بم کوناکارہ بنانے کا دعویٰ کیاتھا وہ دوسری عالمی جنگ کے وقت کا تھا
نئی دہلی، 23؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)این ایس جی کے سربراہ آرسی تایل نے کسی دوسری ایجنسی کے حالات سے نہیں نمٹنے کے بعد ان اہلکاروں کی طرف سے انتہائی سیکورٹی والی ڈی آر ڈی او کی عمارت کے احاطے میں جس آئی آئی ڈی کو غیر فعال کرنے جانے کا آج دعوی کیا وہ دراصل دوسری جنگ عظیم کے وقت کا پرانا بم تھا۔نیشنل سیکورٹی گارڈ کی اینٹی ہائی جیک یونٹ کی نو تعمیر شدہ عمارت کا افتتاح کرنے کے لیے منعقد ایک پروگرام میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں تایل نے اس وقت سنسنی پیدا کر دی جب انہوں نے کہا کہ این ایس جی کے بم ڈسپوزل اسکوائڈ نے حال ہی میں ڈی آر ڈی او کی عمارت میں ایک آئی آئی ڈی کو ناکارہ بنا دیا۔اس پروگرام میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بھی موجود تھے۔حالانکہ مرکزی وزارت داخلہ کی یومیہ رپورٹ کے مطابق، 14؍اپریل کو جب مزدور کھدائی کر رہے تھے، اس وقت دوسری جنگ عظیم کے وقت کے بم کے 120ملی میٹر کے تین کھول پائے گئے تھے۔این ایس جی کا بم ڈسپوزل دستہ بعد میں انہیں جمنا ندی کے کنارے لے گیا جہاں انہیں ناکارہ بنادیا گیا۔تایل نے این ایس جی کے اس بم ڈسپوزل دستہ کو ’نمبر ون‘دستہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی دیگر ایجنسی اس صورت حال سے نہیں نمٹ سکتی تھی۔یہ اس کے رکن تھے جنہوں نے آئی آئی ڈی کو ناکارہ کیا ۔این ایس جی نے بعد میں ایک بیان جاری کرکے دعوی کیا کہ ایک کھول کو مانیسر لے جایا گیا جہاں اسے کنٹرول حالات میں غیر فعال کیا گیا۔این ایس جی کے پاس ایک خصوصی بم ڈسپوزل دستہ ہے جو نہ صرف مہمات کے دوران اپنی دہشت گردی مخالف اور اغوامخالف کمانڈو یونٹس کی مدد کرتا ہے بلکہ آئی آئی ڈی اور خاموش طریقہ سے چھپائے گئے دھماکہ خیز مواد سمیت اعلی سطح کے بم کے خطرات سے بھی مقابلہ کرتا ہے۔اس دستے نے اس سال کی شروعات میں پٹھان کوٹ ائیر بیس پر ایک دہشت گرد کی لاش کی تحقیقات کے دوران اپنا کمانڈنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل نرنجن ایکے کو گنوا دیا تھا۔تایل نے آج کہا کہ ان کے کمانڈوز نے پٹھان کوٹ دہشت گردوں سے رابطہ ہونے کے بعد انہیں آدھے گھنٹے کے اندر ختم کر دیا تھا۔اس مہم کو پورا کرنے میں جو بھی وقت لگا وہ 1 اور2؍ جنوری کی درمیانی شب کو دہشت گردوں کو تلاش کرنے میں لگا۔