نیشنل ہائی وے توسیع پروجیکٹ۔۔۔ کاروار کے پاس سرنگ کی کھدائی زوروں پر
کاروار 22/جنوری (ایس او نیوز)منگلورو سے گوا تک کے فاصلے میں نیشنل ہائی وے 66کے توسیعی پروجیکٹ کاکام بڑی تیز رفتاری سے جاری ہے۔اسی منصوبے کے تحت اب کاروار میں بینگا اور لنڈن برج کے علاقوں میں بڑی بڑی پہاڑیوں کو کاٹ کر سرنگ بنانے کا م بھی زورو شور سے چل رہا ہے۔
کاروار کی جن پہاڑیوں کو کاٹ کر سرنگ بنائی جارہی ہے اس میں ایک کی لمبائی 235میٹرہے اور اب تک 150میٹر تک کھدائی مکمل ہوگئی ہے۔ دوسری سرنگ کی لمبائی 350میٹر ہے۔ اس کی کھدائی بھی تیزی سے کی جارہی ہے۔چونکہ پہاڑی کو کھود کر ڈبل لائن کی۲ سرنگیں بنائی جارہی ہیں اس لیے یہ سرنگیں نیشنل ہائی وے پر ایک دلکش منظر کا سبب ہونگی۔اور یہی بڑی سرنگیں کاروار میں داخلی دروازے کا کام انجام دیں گی۔سرنگ سے نکلتے ہی 900میٹر کا فلائی اوور برج موجود ہوگا جوسیاحوں اور مسافروں کو اونچائی سے ساحل سمندرکا انتہائی خوبصورت نظارہ (panaromic view)پیش کرے گا۔نیشنل ہائی وے توسیعی منصوبے کے افسران نے بتایا ہے کہ سرنگ کی کھدائی کا کام مئی ۷۱۰۲ تک مکمل ہوجائے گااور پھر اس کے بعد سرنگوں کی تعمیر کا آخری مرحلہ مانسون کے بعد شروع کیا جائے گا۔
چونکہ سرنگوں کی تعمیر کے لئے کھدائی میں جو پہاڑی علاقہ استعمال ہورہا ہے اس میں ڈپٹی کمشنر کی رہائش گاہ کو جانے والا راستہ بھی شامل ہے۔اورلنڈن برج کے پاس پہاڑی پر واقع ڈی سی کی رہائش گاہ تک پہنچنے کے لئے انگریزوں کے زمانے میں بنی یہ سڑک اب نیشنل ہائی وے کی سرنگ میں غائب ہوجائے گی اس لئے ڈی سی کی رہائش گاہ تک نئی سڑک کی تعمیرکرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔اسی پہاڑی پر ڈسٹرکٹ جج کی رہائش گاہ بھی ہے۔بال بھون کا ریسٹ ہاوس بھی یہیں پر واقع ہے۔ اس لئے نئی سڑک کی تعمیر کے لئے مناسب مقام کے تعلق سے انجینئرس جائزہ لے رہے ہیں۔