ممبئی داعش معاملہ؛ ملزم کو دوبارہ چارج شیٹ مہیا کرانے کا حکم ؛ ضمانت عرضداشت پر ایڈوکیٹ شریف شیخ بحث کریں گے
ممبئی27؍ مئی( پریس ریلیز/ایس او نیوز) ممنو ع تنظیم داعش کے رکن ہونے کے الزامات کے تحت گرفتار ملزم محسن شیخ کی ضمانت عرضداشت پر سماعت سے قبل خصوصی عدالت نے استغاثہ کو حکم دیا کہ وہ دفاعی وکیل کو چارج شیٹ کی نقول پیش کرے جس میں گواہوں کے نام او ر دیگر اہم معلومات کو مخفی نہیں رکھا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے ملزم کی پیروی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شریف شیخ نے گذشتہ دنوں ملزم محسن شیخ کی ضمانت پر رہائی کی عرضداشت عدالت میں داخل کی تھی لیکن تحقیقاتی دستہ کی جانب سے ملزم کو مہیا کردہ چارج شیٹ میں گواہوں کے نام ، متعدد جگہوں کے نام سمیت دیگر اہم معلومات کو مخفی رکھا گیا تھا جس کی وجہ سے دفاعی وکیل کو بحث کرنے میں پریشانی ہورہی تھی ۔چارج شیٹ کے ساتھ کی گئی اس چھیڑ چھاڑ کی جانب ایڈوکیٹ شریف شیخ نے عدالت کی توجہ مبذول کراتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ مکوکا قانون کے مطابق صر ف گواہوں کے نام اور پتہ کو مخفی رکھ سکتے ہیں لیکن اس معاملے میں تحقیقاتی دستہ (اے ٹی ایس) نے دو قدم آگے بڑھکر چارج شیٹ میں درج اہم جانکاریوں کو ہی مخفی کردیا (سیاہی لگا کر معلومات کو مخفی کیا گیا )جس کی وجہ سے انہیں ملزم کی ضمانت عرضداشت پر بحث کرنے میں شدید دشواری ہوری ہے۔
ایڈوکیٹ شریف شیخ کے درخواست پر اے ٹی ایس نے اپنا جواب داخل کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ وہ بغیر مخفی ناموں کی چارج شیٹ ملزم کو نہیں دے سکتے کیونکہ ابھی تک سرکاری گواہوں کی گواہیاں شروع نہیں ہوسکی ہے ۔
فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد خصوصی جج اہواڑ نے ملزم کے حق میں فیصلہ صادر کرتے ہوئے اے ٹی ایس کو حکم دیا کہ وہ ملزم کو تازہ چار شیٹ مہیا کرائے جس میں صرف گواہوں کے نام اور پتہ مخفی ہو باقی دیگر معلومات کو ملزم سے چھپایا نہیں جاسکتا ۔
خصوصی جج اہواڑ نے ایڈوکیٹ شریف شیخ کو حکم دیا کہ چارج شیٹ حاصل کرنے کے بعد ملزم کی ضمانت عرضداشت پر بحث کریں۔
واضح رہے کہ ممبئی کے مضافات ملاڈ مالونی سے تعلق رکھنے والئے محسن شیخ کو ممبئی اے ٹی ایس نے داعش کے ہم خیال اور رکن ہونے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا اور اس پر ملک دشمنی سمیت دیگر سخت دفعات عائد کئے تھے، اس معاملے میں ریاستی انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس نے یوپی سے رضوان نامی نوجوان کو بھی گرفتار کیا تھا اور ان دونوں کے خلاف مشترکہ چارج شیٹ عدالت میں داخل کی تھی، فی الحال معاملہ التواء کا شکار ہے ۔
جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ اے ٹی ایس کی جانب سے چارج شیٹ کے ساتھ کی گئی اس حرکت کی وجہ سے ملزم کی ضمانت عرضداشت پر بحث نہیں ہوپارہی تھی لیکن اب جبکہ عدالت نے دفاعی وکلاء کو دوبارہ چارج شیٹ مہیا کرانے کے احکامات جاری کیئے ہیں امیدہے کہ ملزم کی ضمانت عرضداشت پر جلد ہی بحث عمل میں آئی گی۔