منگلورو میں کارتیک راج قتل معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والے یڈیورپا اور نلین کمار سے یوٹی قادر نے کیا استعفیٰ کا مطالبہ
منگلورو:30/اپریل(ایس اؤنیوز) پجیرو سدرشن نگر کے مکین کارتیک راج قتل معاملے میں ملزموں کی گرفتار ی پر ریاستی کابینہ کے وزیر یوٹی قادر سمیت سیاسی لیڈران، تنظیموں اور اداروں کے عہدیداران نے پولس کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایک طرف ا ن کی ایمانداری کی ستائش کی ، وہیں انہوں نے بی جے پی لیڈران سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔
وزیر یوٹی قادر نے سرکیٹ ہاؤس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہاکہ جب کارتیک راج کا قتل ہوا تھا تو اس دوران ریاست کے بی جے پی صدر یڈیورپا نے منگلورو دورے پر ایک مخصوص قوم اور ان کی تنظیموں کو بدنام کرنے کی کوشش کی تھی اوراس قتل میں انہی کا ہاتھ ہونے کی طرح بات کی تھی، سب سے بڑی بات یہ تھی کہ خود یڈیورپا کارتیک راج کے گھر پہنچ کر مگر مچھ کے آنسو بہائے تھے۔ اس کے علاوہ کئی تنظیموں نے قتل کے سلسلے کو لےکر احتجاج پر احتجاج کئے تھے، آج سچائی سب کے سامنے ہے انہیں چاہئے کہ اس سلسلے میں وہ معافی مانگیں۔ انہوں نے اخبارنویس کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کچھ تنظیموں نے اس قتل کو لے کر فرقہ وارانہ رنگ دینے کی بہت کوشش کی تھی ، تاکہ ضلع کے حالات خراب ہوں مگر اس قتل میں جولوگ گرفتار ہوئے ہیں اُس سے ان کے منصوبوں پر پانی پھیر گیا ہے۔ البتہ یو ٹی قادر نے ملزموں کی گرفتاری میں تاخیر کو لے کر پولس کمشنر سے تفصیلی رپورٹ مانگی ہے جس میں انہوں نے سوال کیا ہے کہ قتل کے صرف 15دنوں میں ملزموں کا پتہ چلنے کے بعد گرفتاری کے لئے اتنے زیادہ دن کیوں لگے اور اس میں مقامی پولس کا کیا رول رہا ہے ؟ انہوں نے اس معاملے کی تفصیلی رپورٹ وزیر داخلہ کو سونپنے کی تاکید کی ہے۔
دکشن کنڑا ایم پی نلین کمار کٹیل استعفیٰ دیں: کارتیک راج کے قاتلوں کی گرفتاری سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے دکشن کنڑا کے ایم پی نلین کمار کٹیل اور بی جے پی کا فیصلہ جن خطرات کو دعوت دے رہاتھا وہ سب دورہوگیا ہے۔ ملزموں کی گرفتاری میں اہم کردار ادا کئے انسپکٹر ویلنٹائن کی قیادت والی پولس ٹیم قابل مبارکباد ہونے کادکشن کنڑاکانگریس ترجمان فاروق اُلال نے خیال ظاہر کیا۔
قتل، ڈکیتی جیسی وارداتیں ہوتے ہی مسلمانوں پر شک کی سوئی گھومانے والے ، اشتعال انگیز بیانات سے پر امن شہر کے ماحول میں زہر گھولنے والوں اور معاملے کو لے کر سڑک چھاپ احتجاج کرنے والے ایم پی نلین کمار کٹیل نے کارتیک راج قتل کے بعد ’’ضلع کو آگ لگادینے ‘‘ کی دھمکی دی تھی۔ اس سے قبل سائنیڈ موہن کی گرفتاری تک بھی لوجہاد کو لے کر الزام تراشی میں مصروف تھے۔ ضلعی عوام کی زندگی کو برباد کرنے والے ، فرقہ وارانہ فسادات کی وجہ سبب والا بیان دینے والے نلین کمار کٹیل کو اب کارتیک راج قتل کی سچائی کا پتہ چل گیا ہوگا،انہوں نے مطالبہ کیا کہ اب وہ اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے معافی مانگیں ۔ ملک کی پرامن فضا کو مسموم کرنے والے اشتعال انگیز بیانات دینے والے ایم پی نلین کمار کٹیل ایم پی عہدے سے استعفیٰ دے کر ضلع کی صحت اور اعتماد کو بحا ل کرنے کی فاروق اُلال نے مانگ کی ۔
قتل جیسے معاملات کو سیاسی رنگ دینے والی بی جے پی کا اصل چہر ہ بے نقاب :کوناجے کے پجیروکے مکین کارتیک راج قتل کے اصل ملزم اس کی بہن ، بہن کا عاشق اور عاشق کا بھائی جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں، پولس نے بہترین کارنامہ انجام دیا ہے۔ قتل وارداتوں کو لے کر سیاسی رنگ دینے کی سازش رچنے والی فرقہ پرست قوتوں کا اصل چہرہ عوام کے سامنے ظاہر ہونے کا ضلع یوتھ کانگریس کے جنرل سکریٹری سہیل خندق نے خیال ظاہر کیا۔ کارتیک قتل کو لے کر وزیر یوٹی قادر کی شخصیت کو بھی داغدار بنانے کی بہت ہی ذلیل حرکت کی گئی تھی ، ضلع کو آگ لگادینےکی بات کرنے والے ایم پی نلین کمار کٹیل اب کس کو آگ لگائیں گے عوام کے سامنے اعلان کرنا ہوگا۔ اسی طرح بی جے پی اور سنگھ پریوار کے لوگ بنٹوال کے ہریش قتل معاملے میں بھی گندی سیاست کا کھیل کھیلا تھا، نواحی علاقے سونور میں اپنے ہی کارکنوں کے ذریعے ہندو سماج اتسوا کے بیانر کو نقصان پہنچا کر فساد برپا کرنے کی ناپاک کوشش کی تھی ۔ کروپاڑی جلیل کو سنگھ پریوار کے کارکنوں کے ذریعے قتل کرواکر فرقہ وارانہ فسادکو ہوا دینےکی پھر ایک بار گندی ذہنیت کا مظاہرہ کیا ہے، اپنی سیاست کو بچانے اور اس سے فائدہ اٹھانے کی خاطر معصوم ہندو نوجوانوں کی زندگی برباد کرکے بہت ہی ذلیل حرکتوں کو انجام دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پریس ریلیز جاری کی ہے۔
سنگھ پریوار مسلسل نفرت کو ہوا دینے کی کوشش میں ہے:قریب 6ماہ پہلے خفیہ طریقے سے قتل ہوئے کارتیک راج قتل معاملے دوسرا رخ اختیار کرنے کی وجہ سے ضلعی عوام میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا ہواتھا، ایم پی نلین کمار کٹیل اور سنگھ پریوار نے قتل کو فرقہ وارانہ رنگ دینےکی کوشش کی تھی ، ایسے پیچیدہ مسئلہ کو بہت ہی ایمانداری اور شفافیت کے ساتھ حل کئے پولس محکمہ کے افسران کو ڈی وائی ایف آئی کے ریاستی صدر منیر کاٹی پالیا نے مبارکبادی پیش کی ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ سنگھ پریوار ضلع میں مسلسل کوشش میں لگا ہواہے کہ کسی طرح نفرت کا ماحول پیدا ہو، یکے بعد دیگر پتہ چلنے والے معاملات کے اصلی رنگ کو دیکھتے ہوئے بی جے پی اپنا ایجنڈا تبدیل کرے اور اور اچھی سیاست کی طرف راغب ہو، ایسے کئی معاملات ہیں جہاں سنگھ پریوار ناکام ہوچکاہے۔ معصوم ہندووں کے قتل کو اکثر مسلمانوں کے سرتھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ضلع کو آگ لگانےکی بات کہی جارہی ہیں، ضلع میں سوجنیا، ونایک بالیگا، ہریش پجاری ، اُڈپی کے پروین پجاری جیسے قتل معاملات میں بی جے پی اور سنگھ پریوار والے برائے نام بھی کسی کے گھر پہنچ کر تعزیت نہیں کی ، جب کہ بی جے پی کے ریاستی صدر یڈیورپا اور سنگھ پریوار کے لوگ کارتیک کے گھر پہنچ کر تعزیت کرتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ یہ قتل مسلم جہادیوں نے کیا ہے۔ اب سچ سب کے سامنے ہے ، یڈیورپا، نلین کمار کٹیل اصلی عوامی نمائندے ہیں تو اپنے الزامات کے لئے معافی مانگنے کی منیر کاٹی پالیا نے مانگ کی ۔ اسی طرح دکشن کنڑا ضلع یوتھ کانگریس کے نائب صدر لقمان بنٹوال نے پریس ریلیز جاری کرتےہوئے کہا ہے کہ ایم پی نلین کمارکٹیل اور یڈیورپا استعفیٰ دیں۔