منگلورو کے کسبا بینگرے میں گروہی تصادم :پولس سمیت 10زخمی ،سواریوں کو نقصان؛ حالات پر قابو پانے لاٹھی چارج کے بعد پولس نے کی ہوائی فائرنگ
منگلورو:22/ فروری (ایس اؤنیوز)ملپے میں بی جے پی کی طرف سے منعقدہ قومی ماہی گیر سماویش ختم ہونے کے بعد بس کے ذریعے لوٹنے والوں اور مقامی لوگوں کے درمیان ’’گروہی تصادم ‘‘ہونے کا واقعہ منگل کی رات کسبا بینگرے میں پیش آیا، جس پر قابو پانے کے لئے پولس کو پہلے لاٹھی چارج، پھر ہوا میں فائرنگ کرنی پڑی۔ اب حالات پرامن بتائے گئے ہیں۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اُڈپی کے قریب ملپے میں بی جے پی کی طرف سے ماہی گیر اجلاس منعقد کیاگیا تھا جس میں بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ نے شرکت کی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں توٹا بینگرے کے بی جےپی اور سنگھ پریوار کے کارکنان 5بسوں کے ذریعےشریک ہوئے تھے۔ پروگرام ختم ہونےکے بعد رات 10بجے 4بسیں توٹا بینگرے کی طرف روانہ ہوئیں، آخری بس پر سوار کارکنان نے کسبا بینگرے پہنچتے ہی ’جئے شری رام ‘کا نعرہ لگانے لگے جس پر مقامی لوگوں نے اعتراض جتایا ۔ اسی بات کو لے کر دونوں گروہوں کےد رمیان لفظی جھڑپ شروع ہوگئی۔
بتایا گیا ہے کہاس دوران کسبا بینگرے میں مزدوری کرنے والے بھٹکل سے تعلق رکھنے والا امیر اور اس کا دوست صفوان اسی راستے سے بائک پر گزر رہے تھے ، بتایا گیا ہے کہ یہ دونوں کسبا بینگرے میں جھڑپسے بالکل بے خبر تھے۔ جیسے ہی ان کی بائک اُس راستے پر پہنچی، آخری بس والوں نے ان دونوں نوجوانوں پر چاقو سے حملہ کردیا۔ جس میں امیر زخمی ہواہے تو صفوان خطرے سے بچ گیا ہے۔ زخمی شدہ امیر اسپتال میں زیر علاج ہے۔
کسبا بینگرے کے نوجوانوں نے الزام لگایا ہے کہ توٹا بینگرے کو بس کے ذریعے پہنچنے والے گروہ نے پاس پڑوس کے گھروں پر پتھراؤ کیا اور توٹا بینگرے کے ایک مسلم گھر میں گھس کر ہنگامہ بھی برپا کیا ۔ تصادم کی اطلاع ملتے ہی پولس جائے وقوع پر پہنچی۔ پہلے پولس نے دونوں گروہوں کو مطمئن کرنےکی کوشش کی ،لیکن ناکام رہے گروہی تصادم کے دوران پولس پربھی حملے کئے گئے جس میں پولس سمیت10لوگ زخمی ہوگئے، پتھرائو میں کئی گھروں کی کھڑکیوں اور دروازوں کو نقصان پہنچایا گیا دو پولس سواریوں کوبھی نقصان پہنچا ۔ حالات کو دیکھتے ہوئے پولس نے لاٹھی چارج شروع کردیا، پھر بھی حالات قابو میں نہیں آئے تو ہوا میں گولیاں داغ کر شرپسندوں کو وارننگ دی، جس پر لوگ منتشر ہوگئے ۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولس کے اعلیٰ افسران جائے وقوع پر پہنچ گئے اور حالات کا جائزہ لینے کے بعد دونوں گروہوں کی شکایت سماعت کی اور مناسب کارروائیوں کا تیقن دیا۔
ذرائع کے مطابق واردات میں انسپکٹر، پولس سب انسپکٹر، معاون سب انسپکٹر ، تین پولس عملہ اور 4 لوگوں سمیت کل 10افراد زخمی ہوئے ہیں۔ علاقہ میں پولس کا سخت بندوبست کیاگیا ہے۔ زخمیوں کی شناخت پنمبور انسپکٹر رفیق، ایس آئی پووپا، اے ایس آئی امیش اور دیگر پولس والے سمیت ، کسبابینگرے کے امیر، توٹا بینگرے کے لوکیش، ونیت، راہول بھی زخمی ہوکر اسپتال میں داخل کئے گئے ہیں۔
اس دوران بینگرے کے نوجوانوں نے الزام لگایا ہے کہ بینگرے کے پرامن حالات میں خلل ڈالنے کے لئے سنگھ پریوار کے کارکنوں نے جان بوجھ کر یہ کرتوت انجام دی ہے، ملپے سے بس پر لوٹنے والوں کی طرف سے ہوئی نعرہ بازی ہی تصادم کی اصل وجہ ہے۔ ان کے مطابق شرپسندوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے نوجوانوں پر حملہ کیا ہے ، راستے کنارے واقع گھروں پر پتھراؤ کرکے نقصان پہنچایا ہے۔ توٹا بینگرے میں قریب 25-30مسلم گھر ہیں ، وہاں بھی خوف کا ماحول پیدا کیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ راتوں رات پولس کئی گھروں میں گھس کر نوجوانوں کو تلاش کرنے کی مہم شروع کئے جانے سے مزید خوف وہراس پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
دوسری طرف توٹا بینگرے کے نوجوانوں نے الزام لگایا ہے کہ ماہی گیر اجلاس سے لوٹنےکے دوران ہماری بس جب کسبا بینگر ے سے گزررہی تھی تو مقامی لوگوں نے ہماری بس کو روک کر سوڈا بوتلوں اور بلیڈ سے حملہ کیا تھا۔
ڈی سی پی ہنومنت رایا کا کہنا ہے کہ ایک معمولی بات کو لے کر بینگرے میں تصادم ہواہے۔ پولس بروقت جائے وقوع پر پہنچ کر حالات پر قابو پالیاہے۔ اس موقع پر کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں، سواریوں کونقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ میں زائد پولس فورس تعینات کی گئی ہے اور حالات پوری طرح کنٹرول میں ہیں۔