بنگلورو،14؍جولائی (ایس او نیوز) اس پر تعجب کرتے ہوئے کہ پچھلے تین سالوں سے کس لئے بیلندور جھیل صاف کرنے حکومت قابل نہیں ہے ہائی کورٹ نے جمعرات کو ہدایت دی کہ اس کے روبرو ایک سینئر افسر پیش ہوکر یہ وضاحت کرے کہ جھیل کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔
رکن راجیہ سبھا ڈی کپیندرا ریڈی کی جانب سے داخل کردہ مفاد عامہ کی عرضی کی سنوائی کرتے ہوئے جسٹس ایچ جی رمیش کی ڈویژن بنچ نے کہاکہ ’’تین سال سے کرناٹک کی بڑی حکومت یہ چھوٹا کام نہیں کرسکی۔ حکومت کا ایک ذمہ دار افسر جو تمام محکموں کی جانب سے بات کرسکتا ہو وہ کل موجود رہے۔
بنچ نے یہ بھی جاننا چاہا کہ اس کام میں کوئی ماہرین مصروف ہیں۔ ’’ جج نے پوچھا کہ کام کرنے والا شخص کون ہے؟ کیا اس میں ماہرین شامل ہیں۔ کیا کوئی ذمہ داری اٹھارہا ہے۔ حکومت کرناٹک میں کوئی جوش نہیں ہے۔ یہ ہمارا مسئلہ نہیں ہے۔ حکومت کے وکیل اور پبلک اتھارٹی نے عدالت کو اطلاع دی کہ بی ڈی اے ماہرین کی خدمات کا استعمال کرے گی۔