بھٹکل میں گونڈا طبقے کی ذات سرٹی فکیٹ کا تنازعہ؛ کیا گونڈا اب پسماندہ ذات میں شامل نہیں ؟
بھٹکل 27؍مئی (ایس او نیوز)جنگلوں اور پہاڑی علاقوں میں زمانۂ دراز سے بسنے والا ایک طبقہ جسے گونڈا کہا جاتا ہے ضلع شمالی کینر ا کے بھٹکل اور اطراف میں بڑی تعداد میں آباد ہے، اب یہ طبقہ ایک نئی سماجی مصیبت کا شکار ہوگیا ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ جنگلوں اور پہاڑوں کے دامن میں صدیوں سے اپنی زندگی گزارنے والے بہت سے طبقات ہیں جنہیں پسماندہ قبائل (شیڈو ل ٹرائب ) کہا جاتا ہے۔ مگر گونڈا طبقے کوپسماندہ طبقے کے بجائے پسماندہ ذات مانا جاتا تھا ۔ تحصیلدار کی طرف سے انہیں پسماندہ ذات کا سرٹی فکیٹ جاری کیا جاتا تھا۔ اب ذات اور قبائل کی جانچ کرنے والے سرکاری محکمے نے یہ ہدایت جاری کی ہے کہ گونڈا کو پسماند ہ ذات کے بجائے گرام وکلیگا طبقے میں رکھا جائے اور پسماندہ ذات کے سرٹی فکیٹ جاری نہ کیے جائیں۔
اس پس منظر میں اب تک 7افراد کودئے گئے سرٹی فکیٹ رد کیے گئے ہیں۔ بھٹکل تالگوڈکے منجپا گونڈا جس نے اسی ذات سرٹی فکیٹ کی بنیادپر بی ایس این ایل میں ملازمت حاصل کی تھی۔ اس کی ذات سرٹی فکیٹ کو رد کرنے کے سلسلے میں پوچھ تاچھ کی نوٹس جاری ہوئی تو اس نے جائزہ افسرکے روبرو حاضر ہونے کے بجائے دھارواڑ ہائی کورٹ بنچ میں رٹ داخل کی تھی۔ لیکن وہاں سے اس کو کوئی راحت نہیں ملی اور جائزہ افسر کے سامنے پیش ہونے کے لئے کہا گیا۔
پتہ چلا ہے کہ اپنا کیس پیش کرنے کے لئے ضروری دستاویزات کے ساتھ وہ اب تک جانچ افسر کے سامنے حاضر نہیں ہوا ہے۔اس طرح اس کا ملازمت سے ہاتھ دھونا طے نظر آتا ہے۔ اس کے علاوہ اس طبقے کے جن لوگوں نے پسماندہ ذات کا سرٹی فکیٹ حاصل کیا ہے ان کے سرپر سرٹی فکیٹ رد ہونے کی تلوار لٹک رہی ہے۔