پرسنل لا بورڈ کے اہم فیصلے اور ضروری ہدایات کو عوام تک پہونچانے کی اپیل
نئی دہلی 20/ اپریل (ایس او نیوز/ شارب ضیاء) مورخہ ۱۵؍۱۶؍اپریل کوعالم اسلام کی مشہور دینی درسگاہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں ملک کے سب سے باوقار متحدہ اور مشترکہ پلیٹ فارم آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ورکنگ کمیٹی(مجلس عاملہ) کی اہم میٹنگ حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب دامت برکاتہم کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں ورکنگ کمیٹی کے مشہور علمائے کرام و دانشوران ملت نے شرکت کی ۔
یہ میٹنگ موجودہ نازک حالا ت میں سلگتے ہوئے مسائل پرغوروخوض کرنے کے لئے منعقد کی گئی جس کے فیصلوں پر پورے ملک کی نگاہ لگی ہوئی تھی،الحمد للہ!حضرت صدر محترم حضرت مولانارابع حسنی ندوی اور مشہور عالم ربانی حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی اورورکنگ کمیٹی کے اراکین نے باہمی مشورے سے ملک کے موجودہ حالا ت کے تناظر میں بڑے اہم فیصلے کئے اور ملک کے مسلمانوں کویہ پیغام دیاکہ وہ خود شریعت پر عمل پیرا ہوں،تا کہ دوسروں کو شرعی معاملات میں مداخلت کا موقع نہ ملے۔ مسلمانوں کو بیجا طلاق سے گریز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے بورڈ نے یہ فیصلہ بھی کیاکہ بلا عذر تین طلاق دینے والوں کاسماجی بائیکاٹ کیا جائے،تا کہ تین طلاق کی شرح کم سے کم ترہو۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مسلمانوں میں طلاق کی شرح دیگر مذاہب کے ماننے والوں کی بہ نسبت کم ہے۔میڈیا میں جو شور مچایا جا رہا ہے اور جس طرح سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تین طلاق کامسئلہ اٹھاکر مسلمانوں کو بدنام کیا جارہاہے، یہ ایک سازش ہے۔جس کے پیچھے فسطائی طاقتیں کام کر رہی ہیں۔ آ ل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی فکر یہ ہے کہ مسلمانوں میں طلاق کی شرح مزید کم ہو ،اس کام کے لئے مسلم وومین ونگ اور ہیلپ لائن کو وسعت دے کر مسلم خواتین کی رہنمائی کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیاگیا ہے،نیز ستم رسیدہ مطلقہ خواتین کی مدد کے لئے بھی بورڈ پوری طرح تیار ہے ،اورعلماء وائمہ کرام اور سماجی تنظیموں کے ذمہ داران سے بورڈ نے اصلاح معاشرہ کی اس مہم میں شریک ہونے کی گذارش بھی کی ہے۔ملک میں بڑھتی ہوئی بد امنی کے تناظر میں آ ل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈنے مسلمانوں کو صبروبرداشت کی تلقین کرتے ہوئے اس بات کی تاکید کی ہے کہ وہ اسلامی معاملات واحکامات کے سلسلہ میں پھیلائی گئی غلط فہمیوں کے ازالے کی کوشش کریں، بطور خاص علماء و ائمہ مساجد اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کریں۔ آ ل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈنے بھی سوشل میڈیا کے ذریعے مسلم پرسنل لا سے متعلق پھیلائی گئی بد گمانیوں کو دورکرنے کے لئے ایک پروگرام مرتب کیا ہے، جوعنقریب سامنے آئے گا۔
بورڈنے تمام مسلمانان ہند کو یہ ہدایت بھی دی ہے کہ وہ لڑکیوں کو جہیز دینے کے بجائے شریعت کے مطابق انہیں وراثت میں سے حصہ دیں۔جب کہ بابری مسجد کے سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ بابری مسجد کے معاملہ میں سپریم کورٹ جوبھی فیصلہ کرے گا وہی ہمیں قابل قبول ہوگا، اس کے علاوہ باہرسے اس کافیصلہ کرنا ممکن نہیں ہے۔ آ ل ا نڈیا مسلم پر سنل لا بورڈ نے پریس نوٹ کی شکل میں اپنا تین صفحاتی پیغام اور میاں بیوی کے باہمی نزاعات کے سلسلے میں ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے ،سماجی وفلاحی تنظیموں کے ذمہ داران سے گذارش کی ہے کہ وہ اس پیغام اورہدایت نامہ کی پرنٹ نکال کر اپنے علاقوں کی تمام مساجد میں پہنچائیں،نیز جو حضرات اسے پمفلٹ یا کتابچے کی شکل میں شائع کرکے تقسیم کر سکتے ہو ں وہ اسے ضرور تقسیم کریں۔ ائمہ مساجد سے بھی درخواست ہے کہ وہ آنے والے جمعہ اور اس کے بعد والے جمعہ کے خطبے میں بورڈ کے پیغام اورہدایت نامہ کو پڑھ کر سنائیں۔ گذشتہ دنوں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف سے ،پورے ملک میں دستخطی مہم چلائی گئی جو بحمد اللہ پوری طرح کامیاب رہی، اور مجموعی طور پر چار کروڑ تراسی لاکھ سینتالیس ہزار پانچ سو چھیانوے (48347596)دستخط جمع ہوئے، جس میں خواتین کے دو کروڑ تہتر لاکھ چھپن ہزار نو سو چونتیس(27356934) دستخط ہیں اور مردوں کے دو کروڑ نولاکھ نوے ہزار چھ سو باسٹھ (20990662)دستخط ہیں۔
دستخطی مہم میں وقت دینے ،حصہ لینے اور اپنا تعاؤن پیش کرنے والے اداروں تنظیموں اور عام مسلمانوں کا بورڈ کی جانب سے مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی نے شکریہ ادا کیا اور دُعا فرمائی کہ اﷲ تعالیٰ ہم تمام لوگوں کا حامی وناصرہو اور اپنے نیک مقاصد میں ہمیں کامیابی عطا فرمائے۔(آمین)
نوٹ: جن حضرات کو ہدایت نامہ اور مسلم پرسنل لا بورڈ کاتین صفحاتی پیغام حاصل کرنا ہو، اُنہیں اس نمبر پر رابطہ کرنے کے لئے کہا گیا ہے:8788657771۔