پانچ مرتبہ رکن پارلیمان بننے کے بعد بھی پانچ پیسے کا ترقیاتی کام نہیں ہوا۔اننت کمار ہیگڈے کے خلاف ہندو لیڈر چکرورتی سولی بیلے کا حملہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 28th December 2017, 8:15 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بنگلورو 28؍دسمبر (ایس او نیوز) اننت کمار ہیگڈے جو اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے ہر حلقے میں اعتراضات اور مذمت کا مرکز بنے ہوئے ہیں ان کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے ہندو دانشور اورنمو بریگیڈ؍یووا بریگیڈ کے بانی چکرورتی سولی بیلے نے سوال کیا ہے کہ اننت کمار کا ایجنڈہ اپنے حلقے کی ترقی ہے یا ہندوتوا کا پروپگنڈہ کرنے والی تقریر کرنا ہے؟
سولے بیلی نے کہا کہ اننت کمار ہیگڈے نے اپنے پارلیمانی حلقے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا ہے، اوروہ کسی کام کے لائق بھی نہیں ہیں۔حالانکہ رکن پارلیمان کے طور پر ترقی کے بہت سارے منصوبوں پر عمل کرنے اور اپنے حلقے کو سیاحوں کی دلکشی کا مرکز بنانے کے بے شمار مواقع ان کے پاس موجود تھے، مگر انہوں نے اس میں کوئی دلچسپی نہیں لی۔چکرورتی نے صاف لفظوں میں کہا کہ کوئی چاہے کتنی بار اسمبلی یا پارلیمنٹ کی سیٹ جیت جائے ، اگر وہ اپنے علاقے کی ترقی کے لئے کوشش نہیں کرتا تو پھر اس کا جیتنا اور نمائندگی کرنا فضول ہے۔

اپنے بیان کی مزید وضاحت کرتے ہوئے چکرورتی نے کہا کہ ضلع شمالی کینرا میں قدرتی وسائل کی بھرمار ہے ۔اس ضلع کو پہاڑی سلسلہ،ساحلی علاقہ ، ندیوں کے کنارے، آبشار، جنگلات وغیر ہ کی دولت سے قدرت نے مالامال کررکھاہے۔ مگر میں نے گزشتہ کچھ عرصے پہلے اس کے مختلف شہروں اور دیہاتوں کا دورہ کیا اور یہاں کے حالات دیکھے تو مجھے بہت ہی دکھ ہوا کہ پانچ پانچ مرتبہ پارلیمانی سیٹ جیتنے کے بعد اننت کمار ہیگڈے نے اس علاقے کی ترقی کے لئے کچھ بھی نہیں کیا ہے۔مگر بدقسمتی یہ ہے کہ  اس ضلع کو ایک  بہترین سیاسی لیڈر نصیب نہیں ہوا ہے۔بات صرف اننت کمار ہیگدے کی نہیں ہے ، ملیکا ارجن کھرگے ،دیشپانڈے اورکاگیری جیسے لیڈر بھی اس ضلع کو ترقی کے لحاظ سے اس مقام تک نہیں لے جاسکے، جہاں تک پہنچنا چاہیے تھا۔

چکرورتی نے کہا کہ مذہب سے لگاؤ الگ بات ہے اور صرف الیکشن کے پس منظر میں مذہبی جذبات کا استحصال کرنا دوسری بات ہے۔ گجرات کے الیکشن میں جس طرح نریندر مودی کے ترقیاتی ایجنڈے کے مقابلے میں کانگریس نے مذہب کا کارڈ کھیلا اور مندروں کے دورے شروع کیے ، بالکل اسی طرح اب کرناٹکا میں بھی سیاسی رنگ بدلتا جارہا ہے۔ سدارامیا جیسے لوگ مندروں میں جانے اور سوامی ویویکا نند کی جینتی منانے کی بات کرنے لگے ہیں۔مگر میرا ماننا یہ ہے کہ اس بار کا الیکشن مذہب، ذات پات اور طبقات کو الگ رکھ کر صرف کرناٹکا کی ترقی کو موضوع بناکر ہی لڑا جانا چاہیے۔اور میرا یہ پیغام بی جے پی، کانگریس اور جنتادل جیسی تمام سیاسی پارٹیوں اور لیڈروں کے لئے ہے۔ان سیاسی لیڈروں کو چاہیے کہ وہ اپنے شہر ، گاؤں اور علاقوں کے تعلق سے اپنے ترقیاتی منصوبے کے ساتھ عوام کے سامنے آئیں ، عوام کے دلوں کو توڑنے کے بجائے جوڑنے کی بات پر ووٹ طلب کریں۔پھر عوام جس کو اہل سمجھیں گے انہیں کامیابی سے سرفرا ز کریں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...