محکمہ جنگلات کی جانب سے ہونے والی ہراسانیوں کے خلاف 23فروری کو سرسی میں ہوگا سی سی ایف دفتر کا محاصرہ
کاروار21؍فروری (ایس او نیوز) جنگلاتی زمین پر رہائش پزیر افراد کے لئے حقوق فراہم کرنے والے قوانین کی خلاف ورزی کرنے اور بار بار جنگلاتی زمین پر مکانات یا باغاغبانی کرکے زندگی گزارنے والوں پر محکمہ جنگلات کے افسران کی ہراسانی کے خلاف 23فروری کو سرسی میں واقع چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ (سی سی ایف) دفتر کا محاصرہ اور زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔اس بات کی اطلاع جنگلاتی زمین پراتی کرم کرنے والوں کے حقوق کی جدوجہد کرنے والی کمیٹی کے صدر اے رویندرا نائک نے دی ہے۔
رویندرا نائک نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی وزارت قبائلی حقوق اور ریاستی حکومت کی طرف سے یہ حکم جاری کیا گیا ہے کہ اتی کرم داروں کی طرف سے حقوق پانے کے لئے جو درخواستیں دی گئی ہیں ان کا نپٹارا ہونے تک کسی کو بھی ان زمینوں پر سے ہٹایا نہ جائے اور کسی بھی طرح سے انہیں ہراساں نہ کیا جائے۔اس کے باوجود ضلع شمالی کینرا کے محکمہ جنگلات کے افسران اتی کرم داروں پر خواہ مخواہ ستم ڈھا رہے ہیں اورایک قسم کی دہشت ڈالی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ قانونی حقوق کو درکنار کرتے ہوئے اے سی ایف کی جانب سے اتی کرم داروں کو 30دنوں کے اندر جنگلاتی زمین خالی کرنے اور یہ حکم نہ ماننے کی صورت میں محکمہ جنگلات کی طرف سے زمینیں خالی کروانے کے ساتھ اس کا خرچ بھی اتی کرم داروں سے وصول کرنے کے جو احکام جاری کیے گئے ہیں وہ سراسر قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس سے اتی کرم داروں میں دہشت پید اہوگئی ہے۔ لہٰذا 23فروری کو صبح 10.30بجے سرسی میں زبردست احتجاج اور سی سی ایف کے دفتر کا محاصرہ کیا جائے گا۔ رویندرا نائک نے عوام الناس سے درخواست کی ہے کہ وہ کثیر تعداد میں اس احتجاج میں حصہ لے کر محکمہ جنگلات کی جانب سے کی جانے والی ہراسانی کے خلا ف اپنی آواز بلند کریں۔