بہار کے ڈاکٹر خود بیمار ، زندہ شخص کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجا
پٹنہ، 14؍نومبر ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) بہار میں نظام صحت اور محکمہ صحت کی بدحالی کے نمونے آپ کو دیکھنے کومل جائیں گے اس میں صرف سرکاری ڈاکٹر ہی نہیں ؛ بلکہ پرائیوٹ اسپتال کے ڈاکٹر بھی اسی زمرے میں ہیں ، اسی غفلت کی ایک اور کہانی سامنے آئی ہے جب ایک زندہ آدمی کو مردہ مان کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ۔ پٹنہ سے ملحق پرسا مارکیٹ گاؤں کے رہنے والے سبودھ پاسوان کے بیٹے کا برتھ ڈے تھا۔ اس کے لئے ایک بڑی پارٹی منعقد کی گئی تھی اور آرکسٹرا پارٹی کا بھی انتظام تھا ۔ کچھ لوگ بھی ہتھیاروں سے مسلح تھے اپنا رسوخ دکھانے کے لئے کچھ لوگوں نے ایک کے بعد ایک کئی راؤنڈ ہوائی فائرنگ کی، جس کی گولیاںآر کیسٹرا کر رہے دو لوگ اویناش اور منوج کمار کو لگیں اور دونوں زخمی بھی ہوگئے جب کہ ایک کی موت اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں ہوگئی ۔ سنگین صورت حال میں زخمی کو شمبھو شیوم نام کے نجی نرسنگ ہوم میں داخل کیا گیا تھا۔ علاج کے دوران، ڈاکٹر نے منوج کی وفات بھی کی تصدیق کی۔ڈاکٹر کی تصدیق کے بعد پرسا مارکیٹ تھانے کی پولیس ٹیم اویناش کے ساتھ ہی منوج کو بھی پوسٹ مارٹم کرانے اسپتال لے کر گئی ۔ لیکن پوسٹ مارٹم کرانے سے کچھ وقت پہلے ہی اچانک منوج کی سانسیں چلنے لگیں. یہ دیکھ کر وہاں موجود لوگ اسے آنا فانا اسپتال لے کر گئے جہاں منوج کا علاج چل رہا ہے۔ ڈاکٹر جس زخمی مریض کی موت کی تصدیق کرچکے تھے اچانک اس کے سانس لینے سے اہل خانہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور اسے آنافانا ایک بڑے ہسپتال میں علاج کیلئے داخل کیا گیا ۔ زخمی شخص کا پوسٹ مارٹم پی ایم سی ایچ میں ہونا تھا۔ اس سے قبل بھی کئی بار ڈاکٹروں کی لاپرواہی سامنے آچکی ہے ؛ لیکن سرکار اس کے متعلق کوئی ٹھوس قدم اٹھانے سے گریز کر رہی ہے ۔