مرکزی حکومت نے کرایا آپ ممبران اسمبلی کو برخاست:منیش سسودیا
نئی دہلی،22؍جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)آپ نے پارٹی کے 20ممبران اسمبلی کی اسمبلی رکنیت منسوخ کئے جانے کا ٹھیکرا مرکزی حکومت پر پھوڑتے ہوئے دہلی کی 20 سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ہی اب واحد راستہ بتایا ہے۔آپ لیڈر اور دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے عوام کے نام’کھلاخط‘لکھ کر اس معاملے پر پارٹی کا رخ واضح کیا۔سسودیا نے اب عوام کی عدالت میں جانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہاکہ آج اس کھلے خط کے ذریعے میں آپ سے براہ راست بات کرنا چاہتا ہوں۔دل بہت غمگین ہے۔مگر مایوس نہیں ہوں۔کیونکہ مجھے آپ پر بھروسہ ہے۔سسودیا نے ان ممبران اسمبلی کے نفع بخش کے عہدے پر نہ ہونے کی دلیلیں دیتے ہوئے مرکزی حکومت پر الیکشن کمیشن کے ذریعے انہیں برخاست کرنے کا الزام لگایا۔ممبران اسمبلی کو ان کا حق رکھنے کا موقع نہ دئیے جانے کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 23جون کو خط لکھ کر کہا تھا کہ انہیں سماعت کے لئے تاریخ دی جائے گی۔اس کے بعد بھی انہیں تاریخ نہیں ملی اور براہ راست مرکزی حکومت نے آپ کے 20ممبران اسمبلی کو برخاست کردیا۔سسودیا نے کہا کہ یہ مرکزی حکومت کا عوام کے ساتھ سخت ناانصافی ہے کیونکہ عوام کی طرف سے منتخب کردہ 20ممبران اسمبلی کو بغیر سماعت کے زبردستی برخاست کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت کو تنگ کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے آپ کے 18ممبران اسمبلی کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرایا، وزیر اعلی اروند کیجریوال پر سی بی آئی کی چھاپہ ماری کرائی،آپ کے ممبران اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کی، لیفٹیننٹ گورنر کے توسط سے بھی حکومت کے کاموں میں رکاوٹ پیدا کرائی، لیکن کامیابی نہ ملنے پر اب 20ممبران اسمبلی کو برخاست کر دیا۔سسودیا نے 20 ممبران اسمبلی کی برطرفی کو لے کر مرکزی حکومت پر دہلی میں دوبارہ انتخاب کرنے کا بھی الزام لگایا۔انہوں نے کہاکہ اب ضابطہ اخلاق نافذ ہوجائے گی اور دہلی میں تمام سرکاری کام رک جائیں گے۔ضمنی انتخابات کے بعد لوک سبھا انتخابات آ جائیں گے اور ضابطہ اخلاق نافذ ہوجائے گی اس وقت پھر تمام سرکاری کام رک جائے گا اور اس کے بعد اسمبلی انتخابات آ جائیں گے۔سسودیا نے اس معاملے پر اب عوام کی عدالت میں جانے کا اشارہ کرتے ہوئے کہا20سیٹوں پر انتخاب تھوپ کر بی جے پی نے اگلے دو سال تک دہلی میں ترقیاتی کام روک دیئے ہیں۔ضمنی انتخابات میں عوام کا پیسہ فضول میں خرچ ہوگا۔سسودیا نے ممبران اسمبلی کی برطرفی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عوام سے پوچھا کہا کیا یہ گندی سیاست نہیں ہے؟کیا دہلی کو اس طرح انتخابات میں دھکیلنا اور ترقیاتی کاموں کو دو سال تک ٹھپ کرنا صحیح ہے؟مجھے آپ سے ہی امید ہے۔آپ ضرور اس بات کا صحیح اور مؤثر جواب دیں گے۔