عام آدمی پارٹی کو بدنام کرنے میں بی جے پی کوشاں
نئی دہلی،22؍جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)عام آدمی پارٹی کے 20 ممبران اسمبلی کو الیکشن کمیشن کے ذریعہ نااہل قرار دیے جانے کی سفارش اور اب صدر کی طرف سے اس کی منظوری ملنے کے بعد کیس پر سیاست جاری ہے۔ عام آدمی پارٹی نے براہ راست طور پر الیکشن کمیشن پر کئی الزامات لگائے۔ پارٹی نے یہاں تک کہا کہ الیکشن کمیشن نے ممبران اسمبلی کواپنی بات کہنے کا موقع ہی نہیں دیا اور الیکشن کمیشن نے نفع بخش عہدے پر ایک طرفہ فیصلہ لیا ہے۔وہیں پارٹی نے جہاں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور امید کر رہی ہے کہ وہاں سے ان کے اراکین اسمبلی کو راحت مل جائے گی۔ وہیں اپوزیشن پارٹی اس بات پر لگی ہوئی ہے کہ کس طرح یہ ثابت کیا جائے کہ عام آدمی پارٹی جھوٹ بول رہی ہے۔ ادھر آپ لیڈر مختلف فورم سے اس معاملے میں الیکشن کمیشن پر حملے پر حملے کئے جا رہے ہیں وہیں اب بی جے پی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سے پارٹی ممبران اسمبلی نے صاف کہہ دیا تھا کہ وہ سماعت میں جو کچھ بھی کہہ سکتے تھے وہ کہہ چکے ہیں۔دہلی بی جے پی نے ایک اخبار کی رپورٹ کا اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹ بولنا اور آئینی اداروں پر بے بنیاد الزام لگانا آپ کی عادت بن چکی ہے ۔ پارٹی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کا ایک جھوٹ اور بے نقاب ہوا ہے۔ پارٹی کا دعوی ہے کہ نااہل ٹھہرائے گئے تمام ممبران اسمبلی نے اپنے اپنے جواب میں صاف صاف کہا تھا کہ انہیں جو کچھ بھی کہنا تھا وہ کہہ چکے ہیں۔