ضلع شمالی کینرا میں فرقہ وارانہ فساد پھیلانے کی غیر انسانی سیاسی چال ۔سی پی آئی (ایم) نے کی مذمت
کاروار 9؍نومبر (ایس او نیوز) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ) نے بی جے پی کی طرف سے ضلع شمالی کینر امیں فرقہ وارانہ نفرت والی سیاسی چالیں چلنے کی مذمت کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے وہ آپسی محبت اور امن و بھائی چارگی کو برقرار رکھیں۔
یمونا گاؤنکر ضلع سکریٹری سی پی آئی (ایم) شمالی کینرا کی طرف سے جاری مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں بی جے پی کی طرف سے چلائی جا رہی پریورتن یاترا کے دوران اس کے لیڈروں کی طرف سے دئے گئے نفرت انگیز بیانات اور ایک مخصوص فرقے کے خلاف اشتعال انگیزی کی وجہ سے ہر طرف فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل رہی ہے۔ضلع شمالی کینر ا کے ایم پی اور مرکزی وزیر مملکت اننت کمار ہیگڈے، جنوبی کینرا کے ایم پی نلین کمار کٹیل،میسور و کے ایم پی پرتاپ سنگھ، ایم ایل اے سی ٹی روی، شوبھا کرندلاجے جیسے بہت سارے بی جے پی کے لیڈران اس طرح بیان بازی کررہے ہیں جیسے وہ پوری ہندو قوم کے ٹھیکیدار ہوں۔ان کی اشتعال کی انگیزی کی وجہ سے بابابڈھن گری کے ممنوعہ علاقے میں زبردستی داخل ہونے،ہونسور میں پولیس سے ٹکراؤ، بھائی چارگی کے مرکز چنداور میں ہنومان جینتی کے نام پر فرقہ وارانہ فساد،ہوناور میں ایک زمین کے تنازعہ اور گاڑی کے حادثے کو سامنے رکھ کر بدامنی پھیلانے جیسے واقعات پیش آرہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پانچ مرتبہ رکن پارلیمان بننے کے باوجود اننت کمار ہیگڈے کو پارلیمانی زبان بولنا ابھی نہیں آیا ہے۔ جہاں پر اسٹیج ملتاہے وہ بے لگام ہوکر جو بھی منھ میں آتا ہے بولنے لگتے ہیں۔انہیں ا س بات احساس بھی نہیں رہتا ہے کہ ان کی حیثیت ایک مرکزی وزیر کی ہے۔انہیں جان لینا چاہیے کہ اس ضلع کے مہذب عوام فرقہ پرست جماعت کے غلام نہیں ہیں اس لئے ان کی ہر بات پر پردہ ڈال کر چپ رہنے والے نہیں ہیں۔بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اننت کمار اپنے مقام اور منصب کی لاج بچائے رکھنے کے لئے اپنے برتاؤ اور چال چلن میں فوری تبدیلی لائیں۔