رافیل ڈیل پر فیصلے میں مبنی بر حقائق ’ اصلاح ‘کی مانگ کو لے عدلیہ پہنچی مرکزی حکومت
نئی دہلی:15/دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) رافیل ڈیل پر سپریم کورٹ کے فیصلہ اور اس پر مچے سیاسی گھمسان کے درمیان مرکزی حکومت ایک بار پھر عدالت عظمی پہنچی ہے۔حکومت نے عرضی داخل کرکے رافیل ڈیل پر دیئے گئے فیصلے میں مبنی بر حقائق اصلاح کا مطالبہ کیا ہے۔ مرکز نے سپریم کورٹ سے فیصلے کے اس پیراگراف میں ترمیم کا مطالبہ کیا ہے، جس میں کیگ رپورٹ اور پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے بارے میں ہے۔ ایک افسر نے بتایا کہ عدالت کو آگاہ کرنے کے لئے درخواست دائر کی گئی ہے کہ کیگ اور پی اے سی سے منسلک مہربند دستاویزات کے معاملے پر الگ الگ تشریح کی جا رہی ہے۔واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے جمعہ کو اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ کیگ کے ساتھ قیمت کی تفصیلات کا اشتراک کیا گیا اور سی اے جی کی رپورٹ پر پی اے سی نے غور کیا۔ کیگ اور پی اے سی کے مسئلے کے بارے میں عدالت کے فیصلے کے پیراگراف 25 میں اس کا ذکر ہے۔ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ فرانس سے 36 رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری میں کسی طرح کی بے ضابطگی نہیں ہوئی ہے ۔ فیصلے میں کہا گیا کہ پیش کئے گئے شواہد اور ثبوت سے واضح ہوتا ہے کہ مرکز نے رافیل لڑاکا طیارے پر قیمت کے تفصیلات کو پارلیمنٹ میں ظاہر نہیں کیا، لیکن کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل کے سامنے اس کو واضح کیا گیا ہے ۔ جمعہ کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کانگریس لیڈر اور پی اے سی کے چیئرمین ملکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ ان کے سامنے اس طرح کی رپورٹ نہیں آئی تھی۔