بھٹکل :ملک میں آج بھی چھوت چھات جاری ہے؛مغل اور دیگر اقتدارمیں مساوات تھی :امبیڈکر جینتی میں سبھاش کاناڑے
بھٹکل:30/اپریل(ایس اؤنیوز)ہندوستان میں آج بھی چھوت چھات زندہ ہے، جب کہ مغل ، فرنچ سمیت بیرونی حکومتوں میں مساوات کا بھر پور موقع تھا، ان باتوں کا اظہار ا بھارتیہ دلت ساہتیہ اکیڈمی دہلی کے جنوبی ریاستوں کے سکریٹری سبھاش کاناڑے نے کیا۔وہ یہاں اتوار کو کرناٹکا پسماندہ ذات، طبقات ، درج فہرست ریزرویشن ویدیکے بھٹکل اور کرناٹکا دلت سنگھرش سمیتی بھٹکل کے اشتراک سے ہندو کالونی کے گنیش منٹپ میں منعقدہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور داکٹر بابو جگ جیون رام کے یوم پیدائش پروگرام میں مہمان ِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کررہے تھے۔
سبھاش کاناڑے نے تاریخ کے پنوں کی ورق گردانی کرتے ہوئے کہاکہ اس ملک میں دلت جسمانی طورپر قوی اور طاقت ور ہونے کے باوجود انہیں ہتھیار پکڑنے کا موقع نہیں دیا گیا تھا، لیکن مغلوں نے دلتوں کو رتھ کھینچنے کا موقع دیا، دلت باورچی کھانے تک پہنچے ، میشور کے راجا ارس نالوڑی کرشنا راج وڈیر نے مزدوروں کو%50ریزرویشن دے کر مثال قائم کی ۔ انگریزوں کے زمانے میں ذات کے نام پر ذلیل کئے جانےپر ایک حد تک روک لگی، صرف جھاڑ و پکڑ نے والے دلت ، ہاتھوں میں ہتھیار لے کر کوریگاؤں میں فتح کاجشن منایا۔ پرانوں میں ایکلویا کے انگوٹھے کو چھین لیا گیا ، کرن کو سازش کے ذریعے روکا گیا، آج کے حالات میں کچھ بھی بدلاؤ نہیں ہے، پوجا کرنے والا ہی اعلیٰ ہے ہم سب عطیہ ڈبے کو رقم ڈال کر ہاتھ جوڑ نے تک محدود ہیں ، پرساد میں ہم حصہ نہیں مانگ سکنے پر گہرا دکھ جتایا۔ موجودہ مرکزی حکومت کے ’’کیاش لیس‘‘منصوبے کو منو واد کی اگلی کڑی سے جوڑتے ہوئے کہاکہ مزدوروں کے ہاتھوں سے نقد رقم چھننا منوواد کا ہی ایک حصہ ہونے کی بات کہی۔ سبھاش کاناڑے نے کہاکہ یہاں جتنے بھی مذہبی کتابیں ہیں ان میں سب سے اعلیٰ کتاب ہمارا دستور ہے ، ملک کا دستور منووادیوں کے ہاتھوں میں چلا گیا توخطرہ لازمی ہے ۔ اس سلسلے میں امبیڈکر نے بہت پہلے ہی ہم تمام کو چوکنا کیا تھا۔ انہوں نے دلتوں سے کہاکہ وہ گلی کی سیاست اور معمولی عرضی سے خوش نہ ہوں بلکہ طبقہ کی ہمہ جہت ترقی کی فکرکرنےکی بات کہی۔ ضلع پنچایت ممبر جئے یما کرشنا ہیرے ہلی نے پروگرام کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کیا۔ سماجی کارکن نرمل کمار منگلورو نے پروگرام کی صدارت کی۔ جالی پنچایت اسٹانڈنگ کمیٹی کے چیرمن آدم پنمبور ، دلت لیڈر نارائن شیرور، ڈاکٹر فاروقی، ماروتی پاؤسکر موجود تھے۔ وکیل رویندر سبا منگل نے استقبال کرتے ہوئے نظامت کی۔ کرن شرور نے شکریہ اداکیا۔