بھٹکل میونسپالٹی عمارت پر پتھرائو کا معاملہ؛ایم پی شوبھا کرندلاجے نے پولس سے کہا؛ بی جے پی کارکنان کی گرفتاری بند کی جائے؛ لیڈران کو گرفتار کرنے کی صورت میں دی دھمکی
بھٹکل:19/ستمبر (ایس اؤنیوز) بی جے پی لیڈر شوبھا کرندلاجے نے آج منگل کو بھٹکل ٹائون پولس تھانہ پہنچ کر بھٹکل ڈی وائی ایس پی سے نہایت ترش لہجہ میں کہا کہ وہ بی جے پی کارکنان کی گرفتاری کا سلسلہ فوری طور پر بند کرے۔ شوبھا نے کہا کہ پولس نے اب تک 9 لوگوں کو گرفتار کیا ہے، اگر پولس مزید لوگوں کو گرفتار کرتی ہے تو پھر پیش آنے والے واقعات کی وہ خود ذمہ دارہوگی۔
خیال رہے کہ میونسپالٹی عمارت پر پتھرائو، توڑپھوڑ، عملے پر حملہ اور پولس اہلکاروں پر حملہ کو لے کر پولس نے 65 سے زائد لوگوں پر معاملات درج کئے ہیں، جس میں سے صرف نو لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے، پولس کی فہرست میں بی جے پی کے بھٹکل کے اہم لیڈران کے نام بھی شامل ہیں جو گرفتاری کے ڈر سے بھٹکل سے فرار ہوگئے ہیں۔ ایسے میں بی جے پی رکن پارلیمان شوبھا کرندلاجے نے بھٹکل ڈی وائی ایس پی شیو کمار کو متنبہ کیا کہ جن 9 لوگوں کو گرفتار کیا ہے، اُسی پر اکتفا کرلیا جائے اور مزید گرفتایوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ شوبھا نے بالخصوص بھٹکل کے بی جے پی لیڈران کا نام لیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈر اور دیگر کارکنان کو گرفتار کرنے کی صورت میں آئندہ پیش آنے والے حالات کے لئے پولس اور سرکار ذمہ دارہوگی۔ شوبھا کرندلاجے نے میونسپالٹی عمارت پر ہوئے پتھراؤ، بلدیہ اور پولس عملے پر ہوئے حملوں کو لے کرپولس تھانے میں درج ہوئے ڈکیتی مقدمات کو رد کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
شوبھا کرندلاجے نے ڈی وائی ایس پی سے پوچھا کہ کیا بی جےپی کارکنا ن کو گرفتار کرنے کے لئے اُن پر سیاسی دباؤ ہے تو بتائیں، ہم اس کا سیاسی طورپر ہی سامنا کریں گے۔
ڈی وائی ایس پی نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہم پر کسی کا دباؤ نہیں ہے ، ہم گذشتہ ایک سال سے آپ کی پارٹی کے لوگوں سے تعاون کرتے آئے ہیں، چاہے تو آپ انہی سے پوچھ لیجئے۔ لیکن جمعرات کو میونسپالٹی کے باہر جو کچھ ہوا اس سے ہمیں خطرہ محسوس ہورہاہے، جمعرات کو نہ صرف میونسپالٹی میں توڑ پھوڑ مچائی گئی بلکہ پولس عملے پر بھی ہاتھ اٹھایا گیا ، پولس والوں کے موبائیل اور کیمرہ کو چھینا گیا ، فوٹو یا وڈیو نکالنے سے انہیں روکتے ہوئے دھمکیاں دی گئی ہے۔ ان تمام حالات کے بائوجود بھی وڈیو گرافی کی گئی ہے ، چاہے تو آپ کو ہم دکھا سکتے ہیں کہ کن کن لوگوں نے کس طرح کی حرکتیں کیں ، ڈی وائی ایس پی نے اپنی لاچاری کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ ایسے میں ہم خاموش کیسے رہیں ؟ رکن پارلیمان نے ان کی باتوں پر اپنا رویہ کچھ نرم کرتے ہوئے کہاکہ اگر ایسا ہے تو بی جے پی کارکنان پر سے ڈکیتی کا کیس نکال دیں اور معمولی دفعات عائد کرکے اُنہیں ضمانت پر رہا ہونے کا موقع دیں۔ اس موقع پر بی جے پی ضلعی صدر کے جی نائک، سابق ارکان اسمبلی جے ڈی نائک، سنیل ہیگڈے ، ونود پربھو، وکرمادتیا تنگل، گایتری گوڈا، سورج نائک سونی ، سنیل بی نائک وغیرہ موجود تھے۔
خیال رہے کہ پولس تھانہ پہنچنے سے قبل شوبھا کرندلاجے نے اترکنڑا ضلع ڈپٹی کمشنر سے موبائیل کے ذریعے بھی بات کی تھی اور بی جے پی کارکنوں کی گرفتاریوں پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ ساتھ ساتھ مزید گرفتاریوں کو انجام نہ دینے کی بھی اپیل کی تھی۔ ایسے میں اب یہ دیکھنا دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ اب پولس کے اعلیٰ حکام اُن کی باتوں کو قبول کرتے ہے یا نہیں۔