بھٹکل کے ایک مندرسے گوشت برآمد ہونے کا معاملہ : کیا پولس مجرموں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے ؟

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 22nd July 2016, 11:09 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 22جولائی (ایس او نیوز)پچھلے دنوں کوکتی علاقے کے ایک چھوٹے سے مندر میں جو کہ 'ناگ بَنا' کے طور پر جانا جاتا ہے،گوشت کا ایک بیگ برآمد ہو جانے سے شہر میں کچھ تناوکی سی کیفیت پیدا ہوگئی تھی۔ کیونکہ اس سے پہلے بھی اسی طرح کا ایک واقعہ اولڈ بس اسٹائنڈ اور پھر بعد میں ہنو مان نگرمیں بھی پیش آیا تھا اور دونوں معاملات میں کوئی بھی ملزم گرفتار نہیں ہواتھا۔ بی جے پی اور دیگر ہندو تنظیموں نے ان واقعات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ملزموں کو فوری گرفتار کرنے کی مانگ بھی کی تھی۔ اس کے علاوہ دیگر امن پسند اداروں اور افراد نے اس طرح کے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے امن وامان کو درہم برہم کرنے والی سازشوں کا پردہ چاک کرنے اور مجرموں کو کڑی سزا دینے کی بھی مانگیں کررہے تھے۔

اس پس منظر میں شمالی کینرا کے ایک معروف کنڑا اخبار 'کراولی منجاو' نے رپورٹ دی ہے کہ پولیس نے اس معاملے میں تفتیش کے لئے ایک شخص کو حراست میں لیا ہے۔ جس کے بارے میں اخبار بتا تا ہے کہ وہ شخص ایک رکشہ ڈرائیور ہے اور اکثر و بیشتر گوشت کی مارکیٹ سے گوشت خرید کر موگلی ہونڈا کے ایک مکان میں پہنچایا کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس کو خبر ملی تھی کہ واقعہ سے ایک روز قبل اس رکشہ ڈرائیور کوگوشت کی مارکیٹ کے پاس آتے جاتے ہوئے دیکھاگیاتھا۔ اس معلومات کی بنیاد پرپولیس نے جب گوشت کے کاروباریوں سے پوچھ تاچھ کی تو پتہ چلا کہ مذکورہ شخص نے 16جولائی کو بھی مارکیٹ کی ایک دکان سے گوشت خریدا تھا۔ مزید تحقیق سے معلوم ہو ا کہ متعلقہ رکشہ ڈرائیور نے وہ گوشت موگلی ہونڈا کے متعلقہ گھر والوں کو نہیں پہنچایا تھا۔ جبکہ اگلے روز یعنی 17 جولائی کوکوگتی کے ناگ بنا سے گوشت کی ویسی ہی تھیلی برآمد ہوئی ہے جس تھیلی میں دکان سے گوشت ڈال کر دی گئی تھی۔ اس بنیاد پر پولیس کو پورا شک ہے کہ مذکورہ رکشہ ڈرائیور نے ہی گوشت کی وہ تھیلی ناگ بنا میں پھینکی ہوگی۔ گوشت کے کاروباری کی طرف سے اپنی دکان سے دی گئی تھیلی پہچانے جانے کی بھی باتمعلوم ہوئی ہے۔

اخبار نے یہ بھی لکھا ہے کہ پولیس اس زاوئے سے بھی زیرحراست شخص کی تفتیش کررہی ہے کہ اس کے پیچھے کس کاہاتھ ہے اور یہ بھی جاننے کی کوشش کررہی ہے کہ کسی نے اس رکشہ ڈرائیور کو اس کام کے لئے استعمال تو نہیں کیا ہے۔ اسی اخبار کے مطابق ڈی وائی ایس پی ڈاکٹرانوپ شیٹی نے اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے معذوری ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیس کی تحقیقات ضلع ایس پی کی طرف سے تشکیل دی گئی خصوصی ٹیم کررہی ہے۔ اس لئے اس معاملے میں اس وقت وہ کوئی معلومات فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں بلکہ مکمل تفتیش کے بعد ہی صحیح معلومات دی جاسکیں گی۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔