بھٹکل کے جالی سمندر کنارے تمل ناڈو اور کیرلا کے ماہی گیروں کی سرگرمیوں پر پابندی کا مطالبہ :مقامی عوام نے سونپا میمورنڈم
بھٹکل:11/ جنوری (ایس اؤنیوز)تعلقہ کے جالی سمندر کنارے تمل ناڈو اور کیرلا ریاست کے لوگ غیر قانونی طور پر ماہی گیری کئے جانے پر سخت اعتراض جتاکر عوام پر اس کے غلط اثرات کا الزام عائد کرتے ہوئے علاقہ کے لوگوں نے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کے توسط سے ضلع ڈپٹی کمشنر کو میمورنڈم پیش کیا ہے۔
میمورنڈم میں کہاگیا ہے کہ ریاست میں غیر رجسٹرڈ اور دوسری ریاست کے ماہی گیر یہاںسرگر م ہیں۔ یہاں مچھلی پکڑنے کے لئے استعمال ہونے والی کشتیوں کو غیر قانونی طورپر مٹی کا تیل سپلائی کیا جارہاہے۔ جن مچھلیوں کی نسل پر حکومت نے پابندی عائد کی ہے ان کا ہی شکار کیا جارہاہے۔
میمورنڈم میں اس بات کا بھی الزام لگایا گیا ہے کہ ان ماہی گیروں کو مقامی سیاست دان مدد کررہے ہیں۔ کیرلا اور تمل ناڈو کے ماہی گیر بغیر کسی خوف کے دن رات سڑکوں پر گھومتے رہتے ہیں اور ان کے ذریعے طلبااور ماہی گیر خواتین کو ہراساں کیا جارہا ہے۔
ان لوگوں کے مطابق سمندر میں مقامی ماہی گیروں کے جالوں پر اپنی کشتیاں دوڑا کر باہر کے ماہی گیر ان کی جالوں کو نقصان پہنچانےکے واقعات بھی ہورہے ہیں، جس سے امن میں خلل پڑ رہاہے۔ مقامی گل نٹ ماہی گیر سنگھا میں یہ لوگ رجسٹرڈ نہ ہونے کی وجہ سے ماہی گیر محاذ کی ان پر کوئی پکڑ نہیں ہے۔ ان لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان تمام وجوہات کو دیکھتے ہوئے جالی سمندر کنارے ہونےو الی غیر قانونی سرگرمیوں کے متعلق کارروائی کریں۔ ان لوگوں نے کاروائی نہ کرنے پر سخت احتجاج کی بھی دھمکی دی ہے۔ ہریش ناگپا نائک، موہن منجپا نائک، شری دھر ناگپا نائک، شیوانند راما نائک، ایشور لچمیا موگیر، مہیش کوپا موگیر، گنپتی راما نائک، گنپتی لچمیا موگیر، راما منجپا موگیر وغیرہ موجود تھے۔