مرحوم عبداللہ دامودی ان گنت خوبیوں کے مالک تھے: شمش انگلش میڈیم اسکول  میں تعزیتی اجلاس

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 2nd August 2018, 9:47 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:2/ اگست (موصولہ رپورٹ/ایس اؤ نیوز) مرحوم عبداللہ دامودی کی رحلت  پرادارہ تربیت اخوان بھٹکل  کی جانب سے بروز جمعرات کو پر شمش انگلش میڈیم اسکول میں انتظامیہ ، اساتذہ اور طلبا و طالبات کے ساتھ تعزیتی نشست کا انعقاد ہوا۔

ناظم ادارہ عبدالقادر باشاہ رکن الدین نے مرحوم عبداللہ دامودی کو ان گنت خوبیوں کے مالک قرار دیتے  ہوئے کہاکہ بھٹکل کے اطراف واکناف کی جماعتوں  میں مرحوم کافی مقبول تھے، تنظیم کے سلسلے میں دورے کرتے رہتے تھے۔ ناظم ادارہ نے کہاکہ مرحوم نوجوانوں کی تربیت پر خاص توجہ دیتے تھے جس کی میں بھی ایک مثال ہوں۔ میری تربیت میں بھی ان کا حصہ ہے ، آج میرے پاس اظہار بیان کا جو ملکہ ہے وہ مرحوم کی محنت کا نتیجہ ہے ،  انجمن میں میری پیش کردہ سب سے پہلے تقریر بعنوان ’سائنس  نے دنیا کو آباد کیا یا بربادکیا‘ انہی کی لکھی ہوئی تھی اور جس پر مجھے انعام بھی ملا تھا۔ آپ نے ان کی مختلف خوبیوں کا ذکر کرتے ہوئے شعر کے ذریعےدعائے مغفرت کی کہ

                          آپ کی رحلت یقیناً باعث حزن وملال                                   بخش دے اس مرد حق کو ائے خدائے ذوالجلال                

اس کے بعد ڈاکٹر اویس خواجہ نے اپنے تعلقات کے بارے میں بتا تے ہوئے کہاکہ  بچپن  میں جو تعلقات قائم ہوئے تھے وہ آج بھی اسی طرح قائم تھے۔ مرحوم کا  تعلق بھٹکل کے امیر گھرانے سے تھا آپ کے نانا عدن میں کاروبار کرتے تھے اور وہاں ان کی جائیدادبھی تھی لیکن ایک دور ایسا بھی آیا کہ معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا آپ نے بتایا کہ آپ غریب پرور تھے ضرورتمندوں کا  خیال رکھتے خدمت خلق کاکام بہت خاموشی سےانجام دیا کرتے تھے اس کے بعد آپ کے ایک اور ساتھی عبداللہ رفیق نے بھی اپنی رفاقت کا ذکر کیا کہ کس  طرح بمبی میں ان کا ساتھ رہااور جماعت اسلامی سے  ان کے تعلقات پر روشنی ڈالی۔ سکریٹری شمش اسکول محمد  طلحہ سدی باپا ابتداء میں  اظہار خیال کرتے ہوئے ان کی تعلیمی فکر اور تعلیمی رہنمائی کو بیان کیا۔  سید محمد زبیر مارکیٹ  نے مرحوم کو سراپا تحریک  کے مماثل قرار دیتے ہوئے ریلیف کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینےکا ذکر کیا۔ جب کہ اسکول کے استاڈ محمد  رضا مانوی نے انھیں نوائطی  زبان کی انسا ئیکلو پیڈیا  کہا ۔مولانا عزیز الرحمان ندوی کی دعا پر اجلاس کی کارروائی اختتام کو پہنچی۔

خیال رہے کہ جناب عبداللہ دامودی کی رحلت کی خبر ملتے ہی شمش انگلش میڈیم اسکول کو فوری چھٹی دی گئی اور طلباء و طالبات نے اسکول میں ایک ڈیڑھ گھنٹہ وقفہ کے دوران قرآن خوانی کی اور مرحوم عبداللہ دامودی کے لئے دعائے مغفرت کی۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔