بھٹکل جامعہ اسلامیہ میں کل جنوبی ھند مسابقہ بین المدارس، اسکولس و کالجس کا شاندار انعقاد؛ آٹھ ریاستوں کے 85 اسکولوں کے طلبہ ہوئے شریک

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 1st February 2019, 9:58 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بھٹکل یکم فروری (ایس او نیوز)  بھٹکل جامعہ اسلامیہ میں کل جنوبی ہند مسابقہ بین المدارس، اسکولس و کالجس کا شاندار انعقاد ہوا، جس میں جنوبی ہندوستان کی آٹھ ریاستوں کے 85 مدارس  نیز اسکول و کالجس سے 240 طلبا نے حصہ لیا اور اپنی خداداد صلاحیتوں کے جوہر دکھلاتے ہوئے  انعامات بھی حاصل کئے اور پروگرام کو بھی کامیاب بنایا۔

اللجنۃ العربیۃ کے زیراہتمام دوروزہ مسابقہ مورخہ 30 جنوری کوشروع ہوکر اگلے روز 31/ جنوری کو اختتام کو پہنچا۔حفظ، ناظرہ قران، کوئیز،  مکالمے،  اسلامی ترانے وغیرہ پر طلبہ کے درمیان دلچسپ مقابلے ہوئے اور حاضرین کو بھی ان پروگراموں سے لطف اُٹھانے اور اپنی معلومات میں اضافہ کرنے کا سنہرا موقع ملا۔

پروگرام کا آغاز عزیزم سیدنبیغ ابن سید نورالہدی برماور کی خوش الحان تلاوت سے ہوا،  سید احمد اثال نے خوش گلو آواز میں دربار رسالت میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔ مہمانوں کے لیے استقبالیہ علی تبیان آرمار نے بہترین انداز میں پیش کیا۔اس کے بعد اللجنۃ العربیۃ کے جنرل سکریٹری محمد عمیر کولا نے لجنہ کا تعارف پیش  کرتے ہوئے اس کے قیام کا مقصد اور اس کے شعبہ جات کو عوام کے روبرو رکھا،  دانش شنگیٹی،  خضر حاجی فقیہ اور اظہار الحق بیہاٹی نے لجنہ کا خوبصورت ترانہ  پیش کیا۔

مشرف اللجنۃ العربیۃ استاد جامعہ مولانا عبدالعلیم  خطیب ندوی نے فرمایا کہ مدرسہ کا مقصد  ملت کے لیے ایسے علماء، فقہاء، دانشور اور قائدین کو پیدا کرنا ہے جن کے ذریعہ ملت کو صحیح رہبر مل جائے، اچھے اخلاق سے آراستہ کرتے ہوئے اسلامی تربیت کے سانچے میں ان کو ڈھالنا، اور مدارس کے باہر عوام الناس کو دین اور دینی تہذیب سے قریب کرنا اور ہر موڑ پر ان کی رہنمائی کرنا ہے، جس کے لیے  مدرسہ ہر وقت کوشاں رہتا ہے۔ مولانا نے جلسہ کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے  فرمایا کہ آج میڈیا کے ذریعہ لوگوں کی فکروں اور عقلوں پر حملے کیے جارہے ہیں، عوام میں اختلافی مسائل کو چھیڑ کر دین کے سلسلہ میں شکوک و شبہات پیدا کیے جارہے ہیں،  زمانہ کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور زمانے کی آنکھ سے آنکھ ملاکر  گفتگو کرنے کی صلاحیتوں کو پیدا کرنے کے لیے لجنہ کی طرف سے مختلف ثقافتی پروگرام منعقد ہوتے ہیں جس کی ایک کڑی یہ جلسہ ہے، جس کے ذریعے  طلبہ کے اندر خود اعتمادی اور عملی میدان میں جمنے اور ڈٹے رہنے کی صفت پیدا کرنا ہے۔

مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد  کوبٹے ندوی نے  حاضرین کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے کلمات تشکر بھی پیش کیا، اس موقع پر مولانا نے  طلبا کو کئی نصیحتوں سے نوازتے ہوئے قاری طیب صاحبؒ کی وہ بات یاد دلائی کہ مدرسہ اینٹ گارے کا نام نہیں، بلڈنگ وعمارت کا نام نہیں، مدرسہ پڑھنے پڑھانے کا، تعلیم و تعلّم کا، اخلاق نبویہ کو  لوگوں کے اندر پیدا کرنے کا نام ہے، نیز مفکر اسلام کے قول کو بھی یاد دلایا کہ مدرسہ عروۃ الوثقٰی ہے جس کو پکڑ کر اللہ تک پہنچنے کی اور لوگوں کو اللہ تک پہنچانے کی فکریں کرنا ہے۔

صدر جامعہ اور قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا محمد اقبال ملا ندوی کی دعا پر افتتاحی نشست کا اختتام ہوا، جس کے بعد مسابقہ حفظ و ناظرہ، اسلامی ترانے اور مکالموں کا سلسلہ شروع ہوا۔ مسابقہ میں کرناٹکا ، مہاراشٹرا، گجرات، گوا، تمل ناڈو، تلنگانہ، آندھرا پردیش اور کیرالہ کے جملہ 85 اسکولس، کالجس و مدارس کے طلبا نے حصہ لیا۔

زمرہ 1 کے مکالمہ مقابلے میں اول اور سوم  انعام جامعہ اسلامیہ بھٹکل نے حاصل کیا، جبکہ جامعہ مظہر سعادت  ہانسوٹ (گجرات)  نے دوم انعام حاصل کیا۔ زمرہ نمبر 3 : حزب اول سورہ ضحی تا سورہ ناس مقابلے میں  اول انعام : عبد القیوم ( البشیر اننٹر نشنل اسکول بنگلور) ،  دوم انعام : احمد ( علی پبلک اسکول چپلون )  اور شمویل بن عبد الرزاق ( توحید اسکول گنگولی) کے نام رہا، جبکہ سوم انعام : محمد شاد ( علی پبلک اسکول ٹمکور)  ،  محمد عاطر ( اسامہ اردو پرائمری اسکول شکاری پور ، نجیب الرحمن ( زبیدہ انگلش پرائمری اسکول شکاری پور اور حماد اسلم پٹیل ( انجمن خیر الاسلام مہابلیشور ) نے حاصل کیا۔حزب ثانی : سورہ اعلی تا سورہ ناس کے مسابقوں میں عمیر بن عبد الباسط حافظ ( علی پبلک اسکول بھٹکل) نے اول انعام،  عبدالاحد (اقرا عربک اسکول، مینگلور) نے دوم اور   محمد صادق فرحان ( ویسڈم پبلک اسکول بینگلور )  نے سوم انعام حاصل کیا۔

زمرہ نمبر 4 : ناظرہ قرآن  میں اول انعام : محمد یوسف بن زکریا کڑپاڑی ( الہلال انگلش اسکول منکی ) ، دوم انعام : ذبیح اللہ ابن عبد الحمید بڈو (سرکاری اردو پرائمری اسکول جامعہ آباد بھٹکل )  اور سوم انعام : عبد اللہ ابن عبد الوارث ( نونہال سینٹرل اسکول بھٹکل ) کے نام رہا۔

زمرہ نمبر 5 : اسلامی ترانے میں اول انعام : مکتب جامعہ اسلامیہ کارگیدے بھٹکل، دوم انعام : مکتب جامعہ اسلامیہ نوائط کالونی بھٹکل اور سوم انعام : مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن تینگنگنڈی بھٹکل نے حاصل کیا۔

اسلامی کوئیز مقابلوں میں بھٹکل انجمن کے طلبا کا پرفارمینس نہایت شاندار رہا ۔ انجمن آرٹس سائنس ، کامرس اینڈ پی جی سینٹر بھٹکل  ان مقابلوں میں اول نمبر کی حقدار قرار پائی تو انجمن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ بھٹکل اور انجمن پی یو کالج سکینڈ ائیر بھٹکل نے بالترتیب دوم اور سوم مقام حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔

دوروزہ پروگرام میں شہر کے عمائدین قوم سمیت عوام الناس کی کافی بڑی تعداد شریک رہی۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...