اوما بھارتی نے ایودھیا جانے کا فیصلہ ملتوی کیا ،استعفیٰ دینے سے انکار
نئی دہلی، 19؍اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا ) بابری مسجد شہادت معاملے پر سپریم کورٹ نے آج اہم فیصلہ سنایاہے ۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اڈوانی، جوشی، اوما بھارتی سمیت 13لوگوں پر مجرمانہ سازش کا مقدمہ چلے گا۔اس کے بعد اوما بھارتی نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایودھیا جائیں گی، حالانکہ شام کو انہوں نے اپنا موقف تبدیل کر لیا اور کہا کہ وہ فی الحال ایودھیا نہیں جائیں گی،انہوں نے یہ بھی کہاتھاکہ کوئی سا زش نہیں ہوئی ہے بلکہ جوکچھ ہواہے کھلم کھلاہواہے۔استعفیٰ دینے کاسوال ہی نہیں ہے۔ کیونکہ میڈیا کی ہلچل کی وجہ سے یہ ایک سیاسی مسئلہ بن جائے گا اور وہ ایسا نہیں چاہتیں۔ آبی وسائل، دریا ترقی اور گنگا تحفظ کی مرکزی وزیر اوما بھارتی نے کہا ہے کہ آج میں شری رام للا جی اور ہنومان نگڑھی میں ماتھا ٹیکنے اور شکریہ ادا کرنے کے لیے جا رہی تھی، ایودھیا میرے لیے سیاست کا نہیں بلکہ عقیدہ کا موضوع ہے،لیکن میڈیا کی ہلچل سے مجھے لگا کہ میرا ایودھیا جانا ذاتی نہ ہوکر سیاسی واقعہ ہو سکتا ہے، اس لیے میں نے کل ایودھیا نہ جاکر کچھ وقت بعد جاؤں گی۔انہوں نے کہا کہ چونکہ آج ایم سی ڈ ی انتخابات میں میرے کئے اجلاس عام پہلے سے طے شدہ ہیں، میں انہیں خطاب کروں گی۔بتایا جاتا ہے کہ آج بی جے پی کی کور گروپ کی میٹنگ ہوئی، وزیر اعظم مودی کے گھر پر ہوئی اس میٹنگ کے بعد اوما بھارتی نے ایودھیا نہ جانے کا فیصلہ لیاہے ۔