ایتھنز میں بالآخر باقاعدہ مسجد کا قیام

Source: S.O. News Service | Published on 25th February 2017, 8:46 PM | خلیجی خبریں |

ایتھنز25فروری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یونانی دارالحکومت ایتھنز میں پہلی باقاعدہ مسجد کی تعمیر پر سترہ برس کی تاخیر کے بعدبالآخر کام شروع ہو گیا ہے تاہم شہر میں رہنے والے مسلمان مسجد کی تعمیر کے پایہ تکمیل تک پہنچنے کے بارے میں کچھ زیادہ پر امید نہیں۔ایتھنز میں ایک مترجم کی حیثیت سے رہنے والے نصراللہ عابد کا مسجد کی تعمیر کے بارے میں کہنا ہے کہ میں کافی عرصے سے لوگوں کو اس بارے میں بات چیت کرتے ہوئے سن رہا ہوں، میں اسی وقت مانوں گا جب یہ میرے سامنے ہو گا۔“ عابد نے یہ بات نیوس کوس موس نامی ایک محلے میں قائم ایک غیر سرکاری مسجد میں کی، جہاں وہ نماز ادا کرنے آئے تھے۔یورپی یونین کا رکن ملک یونان گزشتہ چند برسوں سے شدید مالی بحران کے باعث عالمی سطح پر خبروں میں ہے تاہم ایتھنز میں ایک پاکستانی نژاد تارک وطن کے حالیہ قتل نے اب عالمی توجہ وہاں نسل پرستانہ رجحانات پرمرکوزکر دی ہے۔ ایتھنز میں تین لاکھ مسلمان مقیم ہیں، جو شہر میں قائم درجنوں غیر سرکاری مساجد میں نماز اداکرتے ہیں۔ یہ مساجد مختلف گیراجوں وغیرہ میں قائم ہیں۔ یونانی دارالحکومت ایتھنز میں غیر سرکاری مساجد کا نیٹ ورک پاکستان، افغانستان اور مصر سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کی آمد کے بعد وجود میں آیا۔ یہ امر اہم ہے کہ ایتھنز میں تو مسلمانوں کی تدفین کے لیے بھی کوئی باقاعدہ نظام ومقام نہیں۔ تدفین کے لیے مسلمانوں کو شمالی یونان کے شہر تھریس جانا پڑتا ہے، جو ترک نژاد ایک چھوٹی سی مسلمان اقلیت کاگڑھ ہے۔مسلم ایسوسی ایشن آف یونان کے صدر نیم الغادور اس صورتحال کو ’شرمناک‘ قرار دیتے ہیں۔ ان کے بقول مسلمانوں کودوسرے درجے کے شہریوں کی طرح زندگیاں گزارنی پڑتی ہیں۔ الغادور ایتھنز میں مسجد کی تعمیر کے حوالے سے بھی کچھ زیادہ پر امید نہیں۔ مسجد کی تعمیر کا منصوبہ در اصل سن2000 میں شروع ہوا تھا۔ تاحال اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ آیا مسجد اپریل میں طے شدہ تاریخ پرکھل سکے گی۔ایتھنز کے ڈپٹی میئر اور مہاجرین سے متعلق امورکے نگران لیفٹیرس پاپاگیاناکس کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ملکوں کے دارالحکومتوں میں ایتھنز اب وہ واحد شہر ہے، جہاں اب بھی مسلمانوں کی باقاعدہ عبادت گاہ موجود نہیں۔ ان کے بقول اگر مقصد انتہا پسندی کے فروغ سے بچنا ہے، تو اس کے لیے توزیادہ موزوں تویہی ہو گا کہ عبادت کی کوئی سرکاری جگہ ہو، نہ کہ غیر سرکاری مساجد کا نیٹ ورک۔
 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

ووٹنگ کے لئے خلیجی ممالک سے لوٹ آئے تیس ہزار سے زائد ملیالیس ؛ گلف کی مختلف جماعتوں پر لگی ہیں بھٹکل اور اُترکنڑا کے ووٹروں کی نگاہیں

ملک میں لوک سبھا کے  دوسرے مرحلہ  کے  انتخابات  جمعہ  26 اپریل کو ہونے والے ہیں ، جس میں  پڑوسی ضلع اُڈپی، مینگلور اور پڑوسی ریاست کیرالہ شامل ہیں۔ مگر اس بار  مودی حکومت سے ناراض   اور ملک میں جمہوری کو اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے  کیرالہ کے تیس ہزار افراد صرف ووٹنگ کےلئے ...

قطر میں بھٹکل مسلم جماعت کی خوبصورت عید ملن تقریب

بھٹکل مسلم جماعت کی طرف سے حسب سابق۲ شوال  مطابق ١١ اپریل  بروز جمعرات قطر کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر بھٹکلی احباب کے لئے عید ملن کے نام سے ایک گیٹ ٹوگیدر تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں بچوں نے اپنی گوناگو صلاحیتوں کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے شریک حاضرین سے داد و تحسین حاصل ...

متحدہ عرب امارات میں شدید بارش؛ نظام زندگی مفلوج، عمان میں 18 افراد جاں بحق

  متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اس کے گردونواح میں منگل کو طوفانی بارش ہوئی۔ صورتحال ایسی ہو گئی کہ متحدہ عرب امارات میں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آیا۔ سیلاب کے باعث کئی شہر جام ہو گئے۔ وہیں، پڑوسی ملک عمان میں شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب کے باعث 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

عمان میں سیلاب سے تباہی، 13 افراد جاں بحق، لاپتہ لوگوں کی تلاش جاری

مشرق وسطیٰ کے شہر عمان میں اس وقت سیلاب نے زبردست تباہی مچا رکھی ہے۔ اتوار سے ہی عمان میں سیلاب کا قہر دیکھنے کو مل رہا ہے اور پیر کے روز بھی موسلادھار بارش کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق اب تک اس سیلاب نے 13 لوگوں کی جان لے لی ہے اور کئی دیگر لاپتہ ہیں جن کی تلاش ...

سعودی عربیہ میں روڈ ایکسڈینٹ کے کیس میں پھنسا ہے بھٹکل کا ایک نوجوان؛ بھٹکل کمیونٹی جدہ اور بھٹکل مسلم خلیج کونسل سے مدد کی اپیل

  بھٹکل بیلنی کا ایک  28 سالہ نوجوان محمد خالد ابن محمد جعفر گذشتہ چار سال سے   سعودی عربیہ کے   تيماء  میں معمولی  روڈ ایکسیڈنٹ کے   ایک کیس میں بری طرح پھنس گیا ہے اور عدالت نے اُس پر 34500 ریال (قریب سات لاکھ ہندوستانی رقم ) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ اُس کی ...