دھارواڑ۔ہلیال روڈ پر بھیانک سڑک حادثہ؛ چار لوگوں کی موقع پر موت؛ تفریحی سفر ایک خاندان کے لئے آخری سفر ثابت ہوا
ہلیال 9/اپریل (ایس او نیوز) قریبی علاقہ مُرکٹے ہائی وے پر ایک جیپ اور سرکاری بس کے درمیان ہوئی بھیانک ٹکر میں ایک پوری فیملی کو اپنی جان گنوانی پڑی جو دھارواڑ سےتفریح کی غرض سے دانڈیلی کے لئے نکلی تھی۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق نو افراد بشمول چار بچے ایک دن کی تفریح کے لئے پیر کو دھارواڑ سے ڈانڈیلی کے لئے نکلے تھے کہ ہلیال کے قریب ضلع دھارواڑ کے الناور پولس تھانہ حدود میں ان کی جیپ ایک موڑ پر مخالف سمت سے آنے والی سرکاری بس سے تیز رفتاری کے ساتھ ٹکراگئی۔
دھارواڑ کانتی اونی کے رہنے والے عمران مکاندار (38) ان کی بیوی آفرین مکاندار (28) اور ان کی بیٹی عائشہ مکاندار (2) یہ پوری فیملی حادثے میں جاں بحق ہوگئی جبکہ حادثے میں ان کا ڈرائیور بھی ہلاک ہوگیا جس کی شناخت سنتوش تلوار (22) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
جیپ میں جیلانی عرفات (45)، ان کی اہلیہ عزرہ عرفات (35)، بچے وسیم عرفات (20) اور صاحبہ عرفات (18) بھی موجود تھے جو اس حادثے میں زخمی ہوئے ہیں اور انہیں دھارواڑ اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
حادثے کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پوری جیپ کے پرخچے اُڑ گئے ہیں اور جیپ کے اندر موجود لوگ باہر جاگرے ہیں۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ وہ اپنے کھیت کی طرف جارہا تھا کہ اچانک ایک بڑی آواز سنائی دی، آگے بڑھ کر دیکھا تو بس اور جیپ کی خطرناک ٹکر تھی، اس نے فوراً لوگوں کو مدد کے لئے بلاتے ہوئے جیپ کے اندر پھنسے ہوئے لوگوں کو باہر نکالنا شروع کردیا اس بیچ دیگر لوگ بھی آگئے اور فوری پولس اور ایمبولنس کو خبر کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ فوری مدد ملنے کی وجہ سے دیگر لوگوں کا جلد ہی علاج شروع ہوا۔
مقامی لوگوں کے مطابق جس جگہ یہ حادثہ پیش آیا، یہاں پر ایک ایسی موڑ ہے جو اچانک نظر آتی ہے ایسے میں مخالف سمت سے کوئی سواری آتی ہے تو اُس سے بچنا محال ہوجاتا ہے۔یہ حادثہ بھی اُسی مقام پرپیش آیا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ اس موڑ پر اس سے پہلے بھی کئی حادثات ہوچکے ہیں۔ لوگوں کے مطابق یہاں کی سڑک اتنی پتلی ہے کہ بیک وقت دوسواریوں کا گذر مشکل ہوتا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ سڑک کو چوڑی کرنے کے ساتھ ساتھ یہاں جگہ جگہ ہمپ لگانے کی ضرورت ہے جس کی مدد سے ہی حادثات پر قابو پایاجاسکے گا۔
دھارواڑ ضلع کے الناورپولس تھانہ میں حادثے کے تعلق سے معاملہ درج کیا گیا ہے اور پولس چھان بین کررہی ہے۔