بھٹکل ڈونگرپلی کے قریب خاتون نے لگائی کنویں میں چھلانگ؛ مسلم نوجوان نے دکھائی ہمت؛ گہرے کنویں میں اُتر کر عورت کو نکالا زندہ سلامت

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 20th February 2019, 12:50 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 20/فروری (ایس او نیوز) یہاں ڈونگر پلی کے قریب اے پی جے عبدالکلام روڈ پر  واقع ایک کنویں میں قریبی علاقہ کی ایک خاتون نے چھلانگ لگاتے ہوئے خودکشی کرنے کی کوشش کی، مگر مقامی لوگوں نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے  خاتون کو زندہ باہر نکال دیا اور ایک  بڑے  ممکنہ فساد سے بھٹکل کو بچادیا۔

بتایا گیا ہے کہ آج صبح قریب گیارہ بجے ایک خاتون جس کی شناخت اپرنا ناگراج شیٹھ (39) کی حیثیت سے کی گئی ہے، اچانک مسلم علاقہ اے پی جے عبدالکلام روڈ پر واقع   ایک زیرتعمیر مکان کے کمپاونڈ کے کنویں میں چھلانگ لگاتے ہوئے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ جائے وقوع پر موجود  تعمیراتی کام کرنے والے مزدوروں نے فوری طور پر  اطراف کے لوگوں کو واقعے کی جانکاری دی۔پل بھر میں  ڈونگر پلی اور مخدوم کالونی کے ساتھ ساتھ  پڑوسی علاقہ آسارکیری اور سونارکیری کے لوگ بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ خبر ملتے ہی پولس بھی پہنچ گئی۔ مگر کنواں کافی گہرا ہونے کی وجہ سے کوئی کنویں میں اُترنے کے لئے تیار نظر نہیں آیا۔ ایسے میں ایک مسلم نوجوان ابراہیم باولا نے پولس سے اجازت چاہی اور ہمت اوربہادری دکھاتے ہوئے کنویں میں اُتر گیا اور خاتون کی کمر کو بیلٹ باندھتے ہوئے  رسی سے لٹکا دیا، جسے بعد میں اوپر کھینچ لیا گیا۔ 

لوگوں کی حیرت کی انتہا  نہ رہی  جب معلوم ہوا کہ  خاتون زندہ ہے، اسے پولس نے اپنی ہی جیپ میں سوار کرکے فوری سرکاری اسپتال پہنچایا، جہاں اس کا علاج جاری ہے اور ڈاکٹر نے اسے  خطرہ سے باہر بتایا ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ  کنواں کافی  گہرا ہے ، مگر عورت کو کہیں پر  کوئی چوٹ کا نشان بھی نہیں  ہے۔ سمجھا جارہا ہے کہ عورت سیدھے  ہوکر نیچے گری ہوگی، اگر اس کے سر کا یا جسم کا حصہ کنویں کی دیوار سے بھی ٹکرایا ہوتا، تو عورت کا زندہ بچنا مشکل تھا، عورت قریب ایک گھنٹے تک پانی میں ہی پڑی رہی، جس کے بعد اُسے باہر نکالا گیا۔  بتایا گیا ہے کہ عورت کا تعلق پڑوسی علاقہ سونارکیری سے ہے  اور  اس کا ذہنی توازن صحیح نہیں ہے۔ 

چونکہ عورت غیر مسلم ہے اور اُس نے مسلم علاقہ میں آکر کنویں میں چھلانگ لگائی ہے، ایسے میں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر عورت کو کچھ ہوجاتا تو شرپسند عناصر  اسی واقعے کو لے کر بھٹکل میں فساد برپا کردیتے ، مگر اللہ کی قدرت  اور مسلم نوجوانوں کی ہمت نے   شرپسندوں کو ایسا کوئی موقع  ہاتھ لگنے نہیں دیا اور پورے شہر کو  شرپسندوں کی شرارت سے محفوظ رکھا۔ مقامی لوگوں نے خاتون کے زندہ بچ نکلنے پر اللہ کا لاکھ لاکھ شکر بجالایا ہے۔

پولس مزید چھان بین کررہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

ریاض کے بعد دمام اور جدہ بھٹکلی جماعتوں نے بھی ممبران سے کی ووٹنگ میں حصہ لینے کی اپیل؛ فری ائیرٹکٹ کی بھی پیشکش

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں بھٹکل اور اُترکنڑا میں  7/مئی کو ووٹنگ ہوگی ، یعنی وقت بالکل کم بچا ہے۔ ایسے میں ایک طرف  بھٹکل اسوسی ایشن ریاض نے پہل کرتے ہوئے  اپنے ممبران کے لئے جماعت کی طرف سے  ائیر ٹکٹ  کا اعلان کیا،  وہیں دوسری طرف  لوک سبھا انتخابات کی سنگینی کو ...

حادثے کو دعوت دیتا بھٹکل رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے؛ کیا حادثے سے پہلے توجہ دے گی انتظامیہ ؟

  بھٹکل  کا رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے   حادثوں کو دعوت دے رہا ہے، مگر  نیشنل ہائی وے اتھارٹی ہو،  آئی آر بی کمپنی  ہو یا پھر تعلقہ انتظامیہ ہو، کوئی اس دعوت نامہ پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔

بھٹکل: بچے اورنوجوان دور درازاور غیر آباد علاقوں میں تیراکی کے لئے جانے پر مجبور کیوں ہیں ؟ مسجدوں کے ساتھ ہی کیوں نہ بنائے جائیں تالاب ؟

سیر و سیاحت سے دل صحت مند رہتا ہے اور تفریح انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اسلام  سستی اور کاہلی کو پسند نہیں کرتا اسی طرح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوں میں جہاں مختلف قسم کی ورزش ...

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔