این سی ٹی ای سے توثیق نہ کروانے کا شاخسانہ؛ ضلع شمالی کینرا کی 2بی ایڈ کالج کی اجازت ہوگئی منسوخ
کاروار 28/جنوری (ایس او نیوز)نیشنل کونسل فار ٹیچرس ایجوکیشن (این سی ٹی ای) سے توثیق نہ کروانے پر ضلع شمالی کینرا کی 2بی ایڈ کالجوں کا اجازت نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔
اجازت نامہ منسوخ کیے جانے والے کالجوں کے نام سؤکھیا کالج ّآف ایجوکیشن بھٹکل اور کینرا ویلفیئر ٹرسٹ بی ایڈ کالج بتائے گئے ہیں۔ دھارواڑ یونیورسٹی کے رجسٹرار نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ کالجوں کو این سی ٹی ای کی طرف سے توثیق نہیں ملی ہے اس لئے طلبہ ان کالجوں میں داخلہ نہ لیں۔ اگر اس کے باوجود کوئی ان کالجوں میں داخلہ لیتا ہے تو اس سے ہونے والے نقصان کے لئے وہ خود ذمہ دار ہوگا۔
نیشنل کونسل فار ٹیچرس ایجوکیشن کی طرف سے تعلیمی معیار کو بہتربنانے کے لئے کچھ قوانین وضوابط وضع کیے ہیں جس کی پوری طرح پابندی کرنے پر ہی ٹیچرس ٹریننگ کالجوں (بی ایڈ) کی توثیق کی جاتی ہے۔اب بی ایڈ کا کورس دو سالہ کردئے جانے کی وجہ سے کسی بھی بی ایڈ کالج میں پڑھانے کے لئے 14لیکچررس موجود رہنا لازمی ہے۔طالب علموں کو عمدہ اور معیاری تعلیم دینے جیسا ماحول، جگہ، عمارت اور دیگر سہولتیں دستیاب رہنی چاہیے۔تمام بی ایڈ کالجوں کے لئے لازم ہے کہ ہر سال این سی ٹی ای سے توثیق حاصل کرکے یونیورسٹی کو اس کی اطلاع دیں۔
لیکن بھٹکل اور ڈانڈیلی کے ان2 کالجوں کی جانب سے یونیورسٹی کو توثیق شدہ دستاویزا ت فراہم نہیں کیے گئے، جس کی وجہ سے ان کالجوں کا اجازت نامہ منسوخ کیا گیا ہے۔چونکہ ڈانڈیلی کے کالج میں 2018-19کے تعلیمی سال کے لئے طلبہ داخلہ ہوچکا ہے اس لئے ان طلبہ کے مسائل کو دیکھتے ہوئے یونیورسٹی کی جانب سے صرف ان طلبہ کو تیسرے اور چوتھے سیمسٹر کے لئے موقع فراہم کیا گیا ہے۔
دوسری طرف بھٹکل کے سؤکھیا کالج میں 2018-19اور2019-20کے لئے بھی طلبہ کو داخلہ دیا جاچکا ہے۔ اب کالج کا اجازت نامہ منسوخ ہوجانے سے یہ طلبہ بری طرح پھنس گئے ہیں۔ یونیورسٹی کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ سؤکھیا کالج کے ذمہ داروں کو این سی ٹی ای سے توثیق کیے گئے دستاویز یونیورسٹی تک پہنچانے چاہیے تھے، جس میں وہ ناکام رہے ہیں۔ اور اس کی وجہ سے طلبہ مسائل کا شکار ہوگئے ہیں۔
کیا ہائی کورٹ سے اسٹے ملا ہے؟: بھٹکل کالج کے پرنسپال کا کہنا ہے کہ ”این ٹی سی ای کی جانب سے توثیق منسوخ کیے جانے کے حکم پر دہلی ہائی کورٹ سے اسٹے مل گیا ہے۔ دھارواڑ یونیورسٹی کے ذمہ داران کو دہلی ہائی کورٹ سے لیے گئے اسٹے آرڈر کی نقل فراہم کردی گئی ہے۔ اس کے بعد بھی یونیورسٹی کی جانب سے کالج کا اجازت نامہ منسوخ کرنے کا بیان جاری کیا گیا ہے۔ لیکن طلبہ کو اس سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔“