اترکنڑا میں کورونا سے 10دنوں میں77 لوگوں کی موت ۔ 4ہزار لوگ متاثر، 6 ہزار صحت یاب
کاروار:10؍جون(ایس اؤ نیوز) کورونا کی دوسری لہر نے گذشتہ ایک ماہ سے اترکنڑا کے عوام کو اپنے گھروں پر بند رہنے پر مجبور کردیا ہے ، مگر اب پچھلے تین دنوں سے ضلع میں کورونا کے معاملات میں کمی دیکھی جارہی ہے ۔ 46فی صد پوزیٹیویٹی ریٹ 6فی صد تک کم ہوگیا ہے۔ لیکن اب بھی اموات کی شرح میں کوئی کمی نہیں دیکھی جارہی ہے اور ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس میں کمی ہونا بھی بے حد ضروری ہےل۔
گذشتہ 10دنوں سے (30مئی سے 8جون تک )ضلع میں کورونا سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد متاثرین سے کہیں زیادہ ہے۔ چار ہزار افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں تو 6ہزار لوگ صحت یاب ہوکر اسپتال سے گھر لوٹ چکے ہیں۔ضلع میں 30مئی کو 536 لوگ کورونا سے متاثر پائے گئے تھے، 31مئی کو 606لوگ تو 8جون کو یہ تعداد گھٹ کر 175تک کو پہنچ گئی تھی۔ اسی طرح30مئی کو 1040 لوگ صحت یاب ہوئے تو 8جون کو 537لوگ شفا پا کر اسپتالوں سے ڈسچارج ہوچکے ہیں۔ 30مئی سے 8جون تک 4146لوگ متاثر ہوئے تو 6697صحت یا ب ہوئے ہیں جب کہ 77لوگ موت کا شکار ہوئے ہیں۔ جس پر عوام تشویش کا اظہارکررہےہیں۔
کووڈ کی دوسری لہر شروع ہوتے ہی اترکنڑا ضلع میں پوزیٹیو معاملات میں اچانک زبردست اضافہ ہونے سے ضلعی انتظامیہ اورعوام تشویش میں مبتلا ہوئے تھے۔ لاک ڈاؤن، کنٹین منٹ زون ، حساس زون جیسے مختلف اقدامات کے ذریعے ڈی سی نے سخت احکامات جاری کرتےہوئے عوامی سواریوں کی چہل پہل پر پابندی لگادی ۔ جس کے چلتے کورونا کے پھیلاؤ میں کمی آئی ہے اور آفسران خیال ظاہر کررہے ہیں کہ اب کورونا پر قابو پانا ممکن ہو گیا ہے۔
تیسری لہر کے متعلق چوکنا رہیں :لاک ڈاؤن کے گائیڈ لائنس اور عوامی بیداری کے تعاون سے کافی کچھ کام ہواہے۔ دیہی علاقوں میں زیادہ اموات ہونے سے عوام میں خوف کا ماحول ہے۔ یہی وجہ ہےکہ لوگ گھروں سے باہر نکلنےمیں ڈرمحسوس کررہےہیں۔ اور اسی وجہ سے کورونا کے متاثرین میں کمی ہونے کی بات کریمس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر گجانن نایک نےکہی۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا کی دوسری لہر اپنی انتہا کو پہنچنے کے بعد بھی لوگ ابتدائی علاج کے لئے پس و پیش میں تھے۔ اس کا کیا نتیجہ نکلا لوگوں کو معلوم ہو گیا ہے۔ اب ابتداء میں ہی علاج کےلئے آنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دوسری لہر میں جتناجانی نقصان ہواہے اس سے کہیں زیادہ تیسری لہر میں ہوسکتاہے۔ اسی لئے عوام کو چاہئے کہ وہ ابھی سے چوکنا رہیں۔ سماجی فاصلہ ، ماسک ، سانی ٹائزر کا استعمال جاری رکھیں۔ اگر کسی بھی بیماری کی علامتیں ظاہر ہوتی ہیں تو فوری علاج کرانےکی انہوں نے اپیل کی۔