سرسی میں کووڈ ویکسینیشن سینٹر پر عوام نے کھڑا کیا ہنگامہ ۔ کمٹہ اور اڈپی میں ویکسین لگوانے کے لئے لگی لمبی قطاریں

Source: S.O. News Service | Published on 3rd August 2021, 1:25 PM | ساحلی خبریں |

سرسی ،3؍ اگست (ایس او نیوز) سرسی تعلقہ ہیلتھ آفیسر کی طرف سے ویکیسین دستیاب ہونے کا میسیج عام ہونے کے بعد ویکسینیشن مرکز پر جمع ہونے والوں کو جب ویکسین کی مقدار کم ہونے کی بات بتائی گئی تو کانسور پرائمری ہیلتھ سینٹر پر ہنگا٘مہ کھڑا ہوگیا اور تھوڑی دیر کے لئے ماحول کشیدہ ہوگیا۔
    
موصولہ رپورٹ کے مطابق سرسی ٹی ایچ او نے سوشیل میڈیا اور اخباروں کے ذریعہ عوام کو مطلع کیا تھا کہ کانسور پرائمری ہیلتھ سینٹر میں 2 اگست کو 200 ڈوز ویکسین دستیاب رہے گی جس سے پہلا اور دوسرا ڈوز لینے والے افراد فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ 
    
بتایا جاتا ہے کہ ٹی ایچ او کے اس میسیج پر یقین کرکے سرسی مضافات اور دیہی علاقوں سے 6 تا 7 کلو میٹرس کا فاصلہ طے کرکے لوگ صبح 7 بجے سے ہی کانسور پی ایچ سی کے سامنے جمع ہونے لگے اور دس بجے تک 200 سے زائد افراد وہاں جمع ہوگئے ۔ تین گھنٹے کے انتظار کے بعد دو تین افراد پر مشتمل ویکسین لگانے والا عملہ وہاں پہنچا اور سیدھے اسپتال کے اندر کمرے میں بند ہوگیا۔ لوگ باہر اس امید میں کھڑے رہے کہ جلد ہی انہیں ویکسین لگانے کا سلسلہ شروع ہوگا ۔ مگر تقریباً پون گھنٹے کے بعد عملہ کے ایک فرد نے بند کمرے سے باہر آکر اعلان کیا کہ ویکیسین کے صرف 50 ڈوز یہاں پہنچے ہیں اس لئے ترجیحی زمرے والے کم عمر افراد کو پہلے ویکسین لگایا جائے گا ۔ پھر وہاں  جمع تقریباً دو سو افراد میں سے صرف 23 لوگوں کو ویکسین لگوانے کے لئے ٹوکن تقسیم کیے گئے ۔ اس پر ویکسین لگوانے کے لئے جمع افراد بھڑک اٹھے اور ٹی ایچ او کے بیان اور عملہ کی طرف سے کہی جارہی بات میں تضاد ہونے پر ہنگامہ کھڑا کردیا  لمبا فاصلہ طے کرکے یہاں پہنچنے کے بعد اس طرح خالی ہاتھ واپس بھیجنے سے ناراض لوگوں نے طبی عملہ کو آڑے ہاتھوں لیا اور مختلف سوالات اٹھاتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی شروع کی ۔
    
اس صورت حال سے گھبرا کر طبی عملہ نے اپنے آپ کو کمرے میں بند کرلیا۔ اس وجہ سے لوگوں میں ناراضی بڑھتی گئی اور شور و ہنگامہ بڑھتا رہا ۔ اس موڑ پر کوئی بھی بپھرے ہوئے لوگوں کو سمجھانے بجھانے اور حالات کی صحیح جانکاری دینے کے لئے آگے نہیں آیا ۔
    
امبیڈکر بھون میں بھی ہنگامہ : اسی طرح سرسی امبیڈکر بھون میں بھی ویکسین لگانے کا انتظام کیا گیا تھا ۔ لیکن یہاں بھی ویکسین کی کمی کی وجہ سے بھاری ہنگامہ آرائی اور لوگوں کے اندر ناراضی دیکھنے کو ملی ۔ قطار میں گھنٹوں کھڑے رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ کتنے ڈوز ویکسین آرہے اور کتنے ڈوز دئے جارہے ہیں اس کی تفصیلات کو کسی معلوم نہیں ہوتیں ۔ لوگوں کو ٹوکن دینے میں بھی بدنظمی کی جارہی ہے ۔ صبح صبح ویکسینیشن سینٹر پر پہنچ کر برسات میں بھیگتے ہوئے گھنٹوں لمبی لمبی قطار میں لگے رہنے کے بعد کہا جاتا ہے کہ ویکسین ختم ہوگیا اور لوگوں کو خالی ہاتھ واپس جانا پڑتا ہے ۔ 
    
کمٹہ میں بھی بد نظمی :کمٹہ سے ملی خبروں کے مطابق یہاں بھی کووڈ ویکسین لگوانے کے لئے لمبی لمبی قطاریں لگ رہی ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ ویکسین کے جتنے ڈوز دستیاب ہوتے ہیں اس میں 50% ڈوز 18 سال سے زائد والے ترجیحی زمرے کے لئے مختص کیے جاتے ہیں  اور 50% ڈوز سیکینڈ ڈوز لینے والے کے لئے رکھے جاتے ہیں ۔ 
    
معلوم ہوا ہے کہ کل چینمّا پارک کے پاس واقع ویکسینیشن سینٹر میں 700 ڈوز ویکسین دستیاب تھی مگر ویکسین لگوانے کے لئے صبح سے ہی  طالب علموں اور عوام کی لمبی لمبی قطاریں سڑک تک پہنچ گئیں ۔ مناسب مقدار میں ویکسین دستیاب نہ ہونے کی بات معلوم ہونے پر یہاں بھی عوام کے اندر الجھن پیدا ہوئی اور لوگوں نے اس بد نظمی کے خلاف آواز اٹھانا شروع کیا ۔ اس موقع پر ایم ایل اے دینکر شیٹی نے وہاں پہنچ  کر طبی عملہ سے صورتحال کی جانکاری لینے کے بعد لوگوں کو سمجھانے بجھانے کی کوشش کی ۔ جبکہ جنتا دل لیڈر سورج نائک سونی نے ویکسین کی کم مقدار، سیکینڈ ڈوز لینے کے لئے متعینہ وقفہ سے زیادہ مدت گزر جانے اور لوگوں کے روزانہ قطار میں لگ کر لمبے  انتظار کے  بعد خالی ہاتھ واپس جانے جیسے مسائل کو اجاگر کیا اور اس مسئلہ کو تعلقہ انتظامیہ کی ناکامی قرار دیا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملہ پر ضلع انتظامیہ کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے اور جلد از جلد عوام کو راحت پہنچانے کے اقدامات کرنا چاہیے۔
    
اڈپی میں لگی لمبی قطاریں :اڈپی ضلع میں 2 اگست سے 18 سال سے زائد عمر کے نوجوانوں کو ویکسین لگانے کا اعلان ہوتے ہیں ویکسینیشن سینٹرس کے سامنے لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض جگہ نوجوانوں نے صبح 4 بجے سے قطار میں لگنا شروع  کیا  تھا ۔ 
    
پتہ چلا  ہے کہ اڈپی ضلع انتظامیہ نے 2 اگست کو ایک ہی دن میں ویکسین کے 28,000 ڈوز لگانے کا نشانہ طے کیا تھا اور شام ہونے تک 28,600 لوگوں کو ویکسین لگایا گیا ۔ اس کے باوجود بعض مراکز پر ٹوکن لینے کے لئے لمبی قطاریں دکھائی دیں ۔ جو لوگ ویکیسین لگوانے میں ناکام رہے انہیں اپنی ناراضی جتاتے ہوئے بھی دیکھا گیا ۔ کئی جگہ ہجوم اور بھیڑ پر قابو پانے کے بھی مسائل پیدا ہوئے ۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...