اڈپی 15/ستمبر (ایس او نیوز) اڈپی ضلع کے اولاکاڈو علاقے میں 12ستمبر کو ڈکیتی کی جو واردات پیش آئی تھی اور چوروں نے 22لاکھ روپے نقد اور آدھا کلو چاندی پر جو ہاتھ صاف کیا تھا اس معاملے کو پولیس نے 24گھنٹے کے اندر حل کرتے ہوئے دو ملزمین کو مہاراشٹرا اور مڈگاؤں ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کرلیاہے۔
پولیس کے بیان کے مطابق اس جرم کے کلیدی ملزم اتول مہا دیو بھاگنے(24سال) کو مہاراشٹرا کے سانگلی سے اوراس کے ساتھی سندیپ چندرکانت شندے (25سال) کو مڈگاؤں ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا۔ ساتھ ہی چرائی گئی 30ہزارروپے مالیت کی آدھا کلو چاندی اور 21,84,500روپے نقد ملزمین کے پاس سے بر آمد کرلیے ہیں۔
بتایاجاتا ہے کہ12ستمبر کو اولاکاڈو کی رہنے والی سنندا مانکیا پاٹل جب گھر بند کرکے اپنے بچوں کو اسکول میں لنچ باکس دینے کے لئے گئی تھیں تو گھر کا قفل توڑ کر کسی نے اندر کچن روم میں رکھے ہوئے 22لاکھ روپے اور آدھا کلو چاندی چرالی تھی۔ سنندا پاٹل نے پولیس میں شکایت درج کرتے ہوئے اپنے شوہر کے رشتے دار اتول مہادیو بھاگنے اور دیگر افراد پر شک ظاہر کیا تھا۔کیس درج کرلینے کے بعد اڈپی ضلع ایس پی نیشا جیمز کی ہدایا ت کے مطابق تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی، جس کی قیادت ایڈیشنل ایس پی کمارا چندرا اوراڈپی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ٹی آر جئے شنکرنے کی۔ اڈپی سرکل انسپکٹراور ان کے عملے کے علاوہ بیندور پولیس اسٹیشن کے عملے اور ریلوے پروٹیکشن فورس کے انسپکٹر رانیت مرانڈی اور کونکن ریولے پولیس انسپکٹر شیلیش نارویکر نے اس مہم میں حصہ لیا۔اس طرح تحقیقاتی ٹیم کو 13ستمبر کی شام کو دونوں ملزمین کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ملزمین کو عدالت میں پیش کرنے پر انہیں تین دنوں کے لئے پولیس حراست میں دے دیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ اتول بھاگنے شکایت کنندہ سنندا کی دکان پر ملازمت کرتاتھا۔ مگر وہ دھوکے بازی کررہاتھا اس لئے سنندا نے اسے کچھ مہینے قبل ملازمت سے برطرف کردیا تھا۔ پھر اس نے سانگلی جاکر وہاں سے سنندا کے گھر میں ڈکیتی کامنصوبہ بنایااور اپنے ساتھی کو لے کر اڈپی واپس پہنچا۔ یہاں دو دنوں تک ہوٹل میں قیام کرنے کے بعداپنے ساتھی کی مدد سے لوٹ کی سازش کو انجام دیا۔
ضلع ایس پی نیشا جیمز نے بڑی تندہی اورچابکدستی سے اس کیس کو حل کرنے پر تحقیقاتی ٹیم کے لئے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔