بُلی بائی ایپ معاملہ میں تیسری گرفتاری، 21 سالہ طالب علم اتراکھنڈ سے گرفتار

Source: S.O. News Service | Published on 5th January 2022, 9:16 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

ممبئی،5؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) بُلی بائی ایپ معاملہ میں ممبئی کی سائبر پولیس نے تیسری گرفتار کی ہے۔ آج تک کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بدھ کے روز اتراکھنڈ کے رہائشی مینک راول کو گرفتار کیا ہے۔ راول طالب علم ہے اور اس کی عمر محض 21 سال ہے۔ اس معاملہ میں ممبئی پولیس نے منگل کے روز 19 سالہ لڑکی شویتا کو گرفتار کیا تھا، جبکہ اس سے پہلے 21 سالہ وشال کمار جھا کو بنگلورو سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ممبئی پولیس کا دعویٰ ہے کہ اتراکھنڈ سے گرفتار ہونے والی شویتا ہی معاملہ کی کلیدی ملزم ہے۔ وشال اور شویتا ایک دوسرے کے واقف کار ہیں اور ان دنوں نے مل کر مسلم خواتین کو نشانہ بنایا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت ناگرالے آج پریس کانفرنس کے ذریعے معاملہ کا انکشاف کر سکتے ہیں۔

حال ہی میں بُلی بائی نام کا ایک ایپ منظر عام پر آی تھا، جس پر ہندوستان کی نامور خواتین کو نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ اس ایپ پر مسلم خواتین کے خلاف نفرت پھیلائی جا رہی تھی اور نازیبا باتیں کی جا رہی تھیں۔ بُلی بائی اسی طرز پر تیار کیا گیا تھا جس طرح کچھ روز قبل ’سُلی ڈیل‘ کے ذریعے مسلم خواتین کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ سلی ڈیل کی ہی طرح بلی بائی کو بھی ’گٹ ہب‘ پلیٹ فارم پر لانچ کیا گیا تھا۔ اس معاملہ میں ممبئی پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے جانچ شروع کی تھی۔

ممبئی پولیس کے افسران ’سُلی ڈیل‘ کے سلسلہ میں گرفتار شدہ وشال کے کردار کی تحقیقات کر رہے ہیں، جو بلی بائی ایپ سے قبل 2021 میں سامنے آیا تھا۔ انجینئرنگ کے ایک اوسط درجہ کے طالب علم وشال کا کام مسلم خواتین کی تصاویر کو ایڈٹ کرنا اور پھر انہیں ایپ پر اپلوڈ کرنے کا تھا۔ وشال کی شناخت پر ہی شویتا کو گرفتار کیا گیا ہے۔

شویتا کو اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے والد کی کورونا دور میں موت ہو گئی تھی، جبکہ ماں کینسر سے فوت ہو چکی ہے۔ شویتا انجینئرنگ کے لئے داخلہ امتحان کی تیار کر رہی تھی۔ ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم شویتا سنگھ مبینہ طور پر نیپال میں واقع ایک سوشل میڈیا کے ذریعہ بنائے گئے دوست کی ہدایت پر کام کر رہی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔