فرضی برتھ سرٹی فکیٹ معاملہ: اعظم خان، تزئین فاطمہ اور عبداللہ اعظم مجرم قرار،7-7 سال قید کی سزا
رامپور، 19/اکتوبر(ایس او نیوز /ایجنسی) سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کو عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بیٹے عبداللہ اعظم کے جعلی برتھ سرٹی فکیٹ کیس میں عدالت نے اعظم خان، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو مجرم قرار دیتے ہوئے تینوں کو 7-7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ فیصلہ رامپور کی خصوصی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے دیا ہے۔
فرضی برتھ سرٹی فکیٹ کا یہ معاملہ 2017 کے یوپی اسمبلی انتخابات سے متعلق ہے۔ تب عبداللہ اعظم نے ایس پی کے ٹکٹ پر رامپور کی سوار اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑا تھا۔ وہ یہ الیکشن بھی جیت گئے۔ لیکن انتخابی نتائج کے بعد ان کے مخالف امیدوار نواب کاظم علی ہائی کورٹ پہنچ گئے تھے۔ کاظم نے الزام لگایا کہ عبداللہ اعظم نے انتخابی فارم میں عمر کے حوالہ سے غلط بیانی کی ہے۔
کاظم نے الزام لگایا تھا کہ عبداللہ ایم ایل اے الیکشن لڑنے کے لیے عمر کے معیار پر پورا نہیں اترتے ہیں۔ تعلیمی سرٹی فکیٹ میں عبداللہ کی تاریخ پیدائش یکم جنوری 1993 ہے جب کہ برتھ سرٹی فکیٹ کی بنیاد پر ان کی پیدائش 30 ستمبر 1990 بتائی گئی ہے۔ یہ معاملہ ہائی کورٹ میں پہنچنے کے بعد اس پر سماعت شروع ہوئی اور عبداللہ کی جانب سے پیش کردہ برتھ سرٹی فکیٹ جعلی پایا گیا۔ اس کے بعد سوار سیٹ سے ان کا انتخاب منسوخ کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ عبداللہ پر پہلے برتھ سرٹی فکیٹ کی بنیاد پر پاسپورٹ حاصل کرنے اور غیر ملکی دورے کرنے اور دوسرے سرٹی فکیٹ کو سرکاری مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ ان پر اسے جوہر یونیورسٹی کے لیے استعمال کرنے کا بھی الزام ہے۔ الزام کے مطابق عبداللہ اعظم کے پاس دو مختلف برتھ سرٹی فکیٹ ہیں۔ پہلا رام پور میونسپلٹی کی طرف سے 28 جون 2012 کو جاری کیا گیا ہے، جس میں عبداللہ کی جائے پیدائش رام پور بتائی گئی ہے، جبکہ دوسرا برتھ سرٹی فکیٹ جنوری 2015 میں جاری کیا گیا ہے، جس میں لکھن کو ان کی جائے پیدائش بتایا گیا ہے۔