راہل گاندھی نے رائے بریلی سے بھی میدان میں اُترنے کا کیافیصلہ، پرینکا اور سونیا گاندھی کی موجودگی میں داخل کیا پرچہ نامزدگی
نئی دہلی، 4/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) طویل انتظارکے بعد آخر کارکانگریس کی جانب سے امیٹھی اور رائے بریلی کے امیدوراروں کے ناموں کا اعلان کردیا گیا لیکن اس اعلان نے بی جے پی کے ہاتھوں کے طوطے اڑادئیے کیوں کہ راہل گاندھی نے امیٹھی کے بجائے اپنی والدہ کی سیٹ رائے بریلی سے پرچہ داخل کردیا جبکہ امیٹھی جہاں سے راہل کے دوبارہ میدان میں اترنے کا قوی امکان ظاہر کیا جارہا تھا ، وہاں سونیا گاندھی کے معتمد خاص کشوری لال شرما کو ٹکٹ دے کر پارٹی نے سبھوں کو حیرت زدہ کر دیا۔
رائے بریلی میں پرچہ داخل کرتے ہوئے راہل گاندھی کے ساتھ ان کی بہن پرینکا گاندھی، والدہ سونیا گاندھی اور پارٹی صدر ملکارجن کھرگے سمیت کانگریس کے کئی لیڈران موجود تھے ۔امیٹھی سے کانگریس نے کشوری لال شرما کو مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے مقابلےمیدان میں اتارا ہے۔کہا جارہا ہے کہ کانگریس نے یہ فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر اور تمام سیاسی مساوات کو دھیان میں رکھتے ہوئے کیا ہے۔ہر چند کہ اسمرتی ایرانی سمجھ رہی ہیں کہ ان کا راستہ صاف ہو گیا لیکن کشوری لال شرما نہایت تجربہ کار اور زیرک سیاستداں ہیں جو اسمرتی کو سخت چیلنج پیش کرسکتے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ اگر کشوری لال شرما کے ہاتھوں اسمرتی ایرانی کی شکست ہوتی ہے تو پوری بی جے پی کو خفت ہوگی۔ ایسے میں کانگریس کی طرف سے کشوری لال شرما کو جیت دلانے کانگریس پوری کوشش کررہی ہے۔
اس سے قبل امیٹھی اور رائے بریلی میں پرچہ نامزدگی کے آخری دن کانگریس امیدواروں کے ناموں کا اعلان ہوا اور اسی دن دونوں نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل بھی کردئیے۔ رائے بریلی میں پرچہ نامزدگی کیلئے راہل کے ساتھ سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی، بہنوئی رابرٹ واڈرا، پارٹی صدر ملکارجن کھرگے، کے سی وینوگوپال، اشوک گہلوت اور دیگر لیڈران پہنچے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ کیرالا کی وائناڈ سیٹ کے بعداب راہل گاندھی کو رائے بریلی سے بھی چناؤ لڑانےکا فیصلہ کیا گیا۔ یہ گاندھی خاندان کی روایتی سیٹ ہے۔ سونیا گاندھی یہ سیٹ چھوڑ چکی ہیں کیوں کہ اب وہ راجستھان سے راجیہ سبھا کی رکن ہیں۔راہل گاندھی نے دوپہرتقریباً دو بجے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ نامزدگی کے بعد راہل نے پوجا کی ایک تقریب میں بھی شرکت کی۔
ادھر رائے بریلی سےبی جے پی کے امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ نے بھی نامزدگی کے آخری دن جمعہ کو تقریباً ایک بجے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ دنیش کو مسلسل دوسری بار کانگریس کے خلاف میدان میں اتارا گیا ہے۔ان کے پرچہ نامزدگی کیلئے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک بھی موجود تھے۔راہل گاندھی کو امیٹھی کے بجائے رائے بریلی سے میدان میں اتارنےکے کانگریس کے فیصلے پر بی جے پی نے تنقید کی۔ مغربی بنگال کی ایک ریلی میں وزیر اعظم مودی نے طنز کرتے ہوئے کہاکہ ’’ڈرو مت، بھاگو مت۔سونیا جی راجیہ سبھا چلی گئیں، راہل نے امیٹھی چھوڑ دیا، اسی لئے ہم کہہ رہے ہیں کہ ڈرو مت ۔‘‘ وزیراعظم کےاس بیان پر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی مودی سے پوچھے کہ وہ خود وارانسی بھاگ کر آئے ہیں یا نہیں۔
دوسری طرف امیٹھی لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار کشوری لال شرما نے بھی پرچہ نامزدگی داخل کردیا ہے۔ اس دوران پارٹی کی قومی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی ان کی نامزدگی کے جلوس میں شرکت کی۔پرچہ داخل کرنے کے بعد کشوری لال شرما نے امیٹھی سے جیت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی خاندان سے میرا دیرینہ رشتہ ہے۔ میںہمیشہ سے امیٹھی اور رائے بریلی کے لوگوں کی خدمت میں مصروف رہا ہوں۔ذرائع کے مطابق کانگریس امیدوار کشوری لال شرما کیلئےسیاسی مساوات ان کے حق میں ہے۔ امیٹھی میں دلت ووٹ پانچ لاکھ کے قریب ہیں جبکہ مسلم ووٹوں کی تعداد بھی تین لاکھ سے زیادہ ہے۔ برہمن ووٹر ڈھائی لاکھ سے زائد ہیں اور یادو ووٹر بھی تقریباً ڈھائی لاکھ ہیں اور امکان ہے کہ یہ ووٹ کانگریس کو ہی ملیں گے۔