سرسی :ریاستی حکومت ضلع کے سوپراسپیشالٹی کا مسئلہ صرف 10دن میں حل کرسکتی ہے لیکن وہ ناٹک کر رہی ہے: آئیون ڈیسوزا
سرسی:22؍ ستمبر(ایس اؤ نیوز) ضلع اترکنڑا کےحالات کو دیکھتے ہوئے اگر حکومت چاہے تو صرف 10دن میں سوپر اسپیشالٹی اسپتال کا معاملہ حل کرسکتی ہے، لیکن ریاستی حکومت اسپتال کے معاملےمیں ناٹک کرنے کا کے پی سی سی نائب صدر اور کانگریس ضلع نگراں کار آئیون ڈیسوزا نے الزام لگایا ۔
شہر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بات کرتےہوئے انہوں نےکہاکہ ریاست میں بی جےپی کی حکومت ہے، پھر کیوں ملٹی اسپیشالٹی اسپتال کےلئے پس و پیش کی جارہی ہے۔ اسپتال کی جگہ تلاش کے لئے 5برس چاہئے تھےکیا؟حکومت کو چاہئے کہ جب تک اسپتال کا معاملہ حل نہیں ہوجاتا تب تک موجودہ سرکاری اسپتالوں کو ترقی دینے کا کام کریں۔ خالی عہدوں پر ڈاکٹروں کی تقرری کی جاتی ہے تو 10دنوں میں ضلع کا مسئلہ حل ہوسکتاہے۔
مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی بدانتظامیوں سے عوام پریشان ہیں، ملک کے عوام کومتحد کرنے کے لئے ہی راہول گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ ریاست کے 224حلقوں سے بھی متعلقہ یاترا میں شامل ہونےکا فیصلہ لیاگیا ہے۔ ریاست میں 511کلومیٹر تک بھارت جوڑویاتراچلے گی جس میں ہرحلقہ سے 5ہزار عوام شریک ہونگے۔ اترکنڑا ضلع کے عوام اکتوبر 15کو چلیکیرے اور 16اکتوبر کو مولکالمورمیں ہونےو الی یاترامیں شامل ہونگے۔ پیشگی تیاری کے طورپر ضلع کے 14بلاک کے کارکنان کی میٹنگ ہوچکی ہے۔ انہوں نے ہروارڈ سے پارٹی کارکنان کو شامل کرنےکی اپیل کی ۔میں ، دیش پانڈے اور میورجئے کمار پر مشتمل 5کمیٹیوں کو تشکیل دیاگیا ہے جو ودھان سبھا حلقہ کا دورہ کریں گے۔
آئیون ڈیسوزا نے کہاکہ ریاستی عوام فیصلہ کرچکے ہیں کہ ریاستی حکومت کو بدلنا ہے۔ بی جےپی کی حکومت تقریباً ختم ہوچکی ہے۔ منگلورو کو جب مودی کو دعوت دئیےتھے تو حکومت کا غلط استعمال کیاگیا ہے اور وہاں 3-4لاکھ عوام شریک ہونے کا دعویٰ کیاجارہا تھا جب کہ وہاں 50ہزار لوگ بھی نہیں تھے۔عام عوام ہی کہہ رہےہیں کہ عوامی حکومت دینا بی جےپی کے بس کی بات نہیں ہے۔ عدم اعتماد کے چلتے پارٹی کارکنان کا استعفیٰ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہورہاہے۔ جب حالات اتنے سنگین ہیں تو لیڈران کہہ رہےہیں کہ دوبارہ ہم ہی جیت کر آئیں گے روک سکو توروکو۔ آئیون ڈیسوزا نےکہاکہ روکنا کانگریس کی تہذیب نہیں ہے، حقیقت یہ ہےکہ تم خود جیت کر نہیں آئیں گے۔ پریس کانفرنس میں ضلع صدر بھیمنا نائک، بسوراج دوڈمنی ، جیوتی گوڈا، جگدیش گوڈا وغیرہ موجود تھے۔