سرسی:21؍فروری(ایس اؤ نیوز)شیموگہ ضلع کے شراوتی جنگلات حدود سے تعلقہ کے ہیبری ، ہوسور، بگڑی دیہات کو فاریسٹ علاقے سے باہر کرنے کا مطالبہ لے کر دیہی عوام نے راگی ہوسلی روڈ روک کر ،سرکاری حکم نامے کو نذر آتش کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
ضلع ارینیا بھومی حقو ہوراٹ گارر ویدیکے کی قیادت میں قریب آدھے گھنٹے تک کمٹہ۔ تڑس ریاستی شاہراہ کو روک کر بیٹھے احتجاجیوں نے اے سی کو جائے وقوع پہنچنے کی مانگ کی۔ ریاستی حکومت نے 7جولائی 2019کو سرکلر جاری کرتےہوئے متعلقہ دیہات کو زائد علاقے کے طورپر شیموگہ شراوتی جنگلات میں شامل کیا ہے۔ احتجاجیوں نے متعلقہ حکم نامے پر اعتراض جتاتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے عوام کو اندھیرے میں رکھ کر یہ کام کیا ہے۔
ویدیکے کے صدر رویندر نائک نے احتجاجیو ں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے اعلامیہ جاری کرنے سے پہلے مقامی عوام سے صلاح ، مشورہ نہیں کیا ہے، جنگلات کی توسیع کو لےکر عوام میں بیداری پیدا نہیں کی۔ متعلقہ جنگل میں بے شمار فاریسٹ مکین ہیں، انہوں نے فاریسٹ حقوق قانون کے تحت حق پترا کے لئے عرضی داخل کی ہے، ان حالات میں فاریسٹ علاقے کوجنگل میں شامل کیا جاتاہے تو ان کی آزاد زندگی پر روک لگنے کی بات کہی۔ جب تک افسران جائے وقوع پہنچ کر ہمارے ساتھ گفتگو نہیں کریں گے تب تک نہیں ہٹنے کی بات کہتے ہوئے ضد پر اڑے رہے۔ اس کے بعد سی پی آئی پردیپ جائے وقوع پہنچ کر احتجاجیوں کو افسران سے بات چیت کا موقع فراہم کرنے کا تیقن دیا۔ تحصیلدار ایم آر کلکرنی نے میمورنڈم وصول کیا۔
گرام پنچایت صدر دیوراج مراٹھی ، تعلقہ پنچایت ممبر سروجا ستیش بھٹ، راگی ہوسلی سیوا سہکاری سنگھ کے صدر پروین گوڈا، بابو مراٹھی ، سنتوش گوڈا موجود تھے۔