ہیبار کے ہاتھ سے شکر پھسل گئی :کام نکلنے کے بعد کیا اب بی جےپی شیورام ہیبار کونظر انداز کرے گی ؟
سرسی:22؍جنوری (ایس اؤ نیوز) ریاست کی کابینہ وزراء میں اترکنڑا ضلع سے صرف ایک ہی وزیر شیورام ہیبار مزدوروں کاقلم دان رکھتے ہیں ان کے پاس موجود شکر کا قلم دان واپس لے لیاگیا ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ یڈیورپا کی قیادت والی حکومت میں حال ہی میں توسیع کرتےہوئے کئی نئے وزراء کو شامل کیاگیا تو چند وزراء کے قلم دانوں میں تبدیلی بھی کی گئی ہے۔ اسی رد وبدل میں اترکنڑا ضلع کے شیورام ہیبار کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اترکنڑا ضلع کے نگراں کار وزیر شیورام ہیبار نے جب وزیر کا حلف لیا تھا تو انہیں مزدور فلاح وبہبودی کا قلم دان دیاگیا تھا جس پر ان کے حمایتیوں نے عدم اطمینان کا اظہارکیا تھا، جس کے بعد انہیں اضافی طور پر شکر کا قلم دان دیاگیا۔حالیہ ہوئی کابینائی ردوبدل میں شکر کا قلم دان شیورام ہیبار سے واپس لے کر بنگلورو کے گوپالیہ کو دے دیاگیا ہے۔ اس طرح اب شیورام ہیبار کے پاس صرف مزدور فلاح و بہبودی کا قلم دان رہ گیاہے ، جس کے ساتھ ہی ان کے حمایتیوں کو پھر ایک با رمایوس کیاگیاہے۔
کانگریس اور جے ڈی ایس سے نکل کر بی جےپی میں شامل ہونے والے 17ارکان کی ٹیم میں شیورام ہیبار بااثر شخصیات میں شامل سمجھے جارہے تھے جس سے امید کی جارہی تھی کہ انہیں بی جےپی کی حکومت میں بہتر قلم دان دیاجائے گا۔ بقیہ لوگوں کو اہم وزارت سونپ کر انہیں مزدوروں کی فلاح و بہبودی کا قلم دان دیاگیا۔ جب انہوں نے بیزارگی کا اظہار کیا تو شکر کی وزارت دے کر مطمئن کیاگیا تھا۔ اب پھر شکر کی وزارت واپس لینے سے ہیبار کے حمایتی اب شبہ ظاہر کررہے ہیں کہ کیا بی جے پی اپنا کام نکلنے کے بعد شیورام ہیبار کو نظر انداز کرے گی ؟
شیورام ہیبار جب پہلی مرتبہ مزدور فلاح وبہبودی کے وزیر بنے تھے تو انہوں نے کہاتھا کہ مجھے ملی وزارت سے اطمینان ہے ، کیونکہ یہ قلم دان مزدور اور غریب طبقہ سے تعلق رکھتاہے، ان کی خدمت کرنے کا مجھے موقع ملا ہے میں دلی خوشی کے ساتھ اس کو انجام دونگا۔ اب بھی انہوں نے کہاہےکہ کسی بھی قلم دان کو دینا اور واپس لینا وزیراعلیٰ کےاختیار میں ہے، وہ جو بھی قلم دان دیں گے اس کو سنبھالنا اپنا فرض ہے۔