سرسی : شنکراچاریہ کے متعلق بیان بازی سے بی جےپی کےہندوتواکا مکھوٹا بے نقاب
سرسی :18؍ جنوری (ایس اؤ نیوز ) بی جے پی کے لئے کیا صرف رام ہی بھگوان ہے؟ دیگر کوئی بھگوان نہیں ہے ؟ یہ سوال یوتھ کانگریس کے ضلع نائب صدر کمار جوشی سوندا نے بی جےپی والوں سے پوچھا ہے۔
پریس کانفرنس میں بات کرتےہوئے کمار جوشی نےکہاکہ عوام اچھی طرح جانتےہیں کہ اننت کمارہیگڈےکےلئے ہندوتوا بس ایک سیاسی ہتھیار ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ پچھلے پانچ برسوں میں انہوں نے ضلع کی ترقی کے لئے کتنا فنڈ استعمال کیا ہے، اُسے عوام کے سامنے رکھیں ۔ انہوں نے کہاکہ بی جےپی کے مرکزی وزیر نارائن رانے نے پوچھا ہے کہ ہندو سماج کے لئے شنکراچاریہ کی دین کیا ہے، کیا یہی تہذیب ہے؟ ۔یہ وہی شنکراچاریہ ہیں جنہوں نے ملک بھر میں مٹھوں کا قیام کرتےہوئے8ویں صدی میں ہندو توا کو قوت بخشی تھی۔ یہ سبھی مٹھ سیاست کئے بغیر مذہبی رسوم کی ادائیگی کرتےہیں۔ رام مندر مکمل نہیں ہوا کہنے پر اُن پر ٹوٹ پڑنا کیا صحیح ہے ؟
شنکر اچاریا نے ہندؤوں کو متحد کیا ہے، لیکن وزیر کے بیان سے بی جے پی کے ہندوتوا کا مکھوٹا بے نقاب ہوگیاہے۔کیا وہ اتنا بھی نہیں جانتے کہ یہی شنکراچاریہ ہیں جنہوں نے چار رخ میں چار مٹھ قیام کرتےہوئے ہندوؤں کو متحد کیا تھا۔ اب اننت کمارہیگڈے اس کا کیا جوا ب دیں گے؟ ہندو رکشھک کہلانے والوں کو اس کا جواب دینا چاہئے۔اننت کمارہیگڈے ترقیاتی کاموں کے بارےمیں کچھ بات کئے بغیر نفرت کی سیاست کررہےہیں۔ پریس کانفرنس میں بال چندر ہیگڈے ، گروپاد ہیگڈے ، اکشھئے ہیگڈے وغیرہ موجود تھے۔