سرسی کو نیا ضلع ڈکلیر کرنے کی امیدوں پر وزیراعلیٰ نے پھیر دیا پانی: کابینہ میں گفتگو کے بعد فیصلہ کرنے کا دیا تیقن
سرسی:16؍ جنوری(ایس اؤ نیوز ) فی الحال اترکنڑا ضلع کو تقسیم کرتےہوئے سرسی کو نیا ضلع تشکیل دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہونے کی بات کہتےہوئے کرناٹک کے وزیراعلیٰ بسوراج بومائی نے سرسی کے عوام کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا۔
سرسی ودھان سبھا حلقہ میں انجام دئیے جانے والے مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد کےلئے سرسی پہنچے وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے اخبارنویسوں سے بات کرتے ہوئےکہا کہ ریاست کے مختلف مقامات سے نئے اضلاع کی تشکیل کےلئے مطالبہ کیاجارہاہے۔ اسی کے تحت سرسی کو بھی الگ سے ضلع بنانے کے لئے کافی دباؤ اور مانگ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ریاستی کابینہ میں ضلع تشکیل دینے کے متعلق سوچ بچار کرنے کے بعد فیصلہ لیا جاسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اترکنڑا ضلع تقسیم کرتےہوئےسرسی کو نیا ضلع بناتے ہوئے اعلان کیاجانا آسان نہیں ہے اس کے لئے کئی تکنیکی مسائل کو حل کرنا ہوگا۔ اس سلسلےمیں افسران کی رپورٹ لینی ہوگی، فائدہ اورنقصان کے متعلق سوچ بچار کے ساتھ ساتھ معاشی طورپر ہونے والے اثرات کابھی جائزہ لینا ضروری ہوتاہے۔ صرف سرسی ایک ہی نہیں ، بلکہ ریاست میں کئی نئے اضلاع کی مانگ ہے، اگر سرسی کو ضلع بنانے کا اعلان کیاجائےتو دیگر مقامات پر بھی آواز اٹھنے لگےگی ۔ اسی لئے وزیر اعلیٰ نے بہت ہی سمجھداری سےکام لیتےہوئے معاملہ کو کابینہ کی طرف موڑ دیا ہے۔
دراصل ریاستی ودھان سبھا کے اسپیکر وشویشورہیگڈے کاگیری کے تہنیتی پروگرام میں وزیرا علیٰ کو دعوت دے کر خود ان کی زبانی سرسی کو ضلع بنائےجانےکا اعلان کرنے کے متعلق پس پردہ کافی کوششیں ہوئی تھیں۔ لیکن وزیر اعلیٰ نے ان سب باتوں کو کنارے لگاتے ہوئے اُن کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا۔