ہجومی تشدد اور قتل پر روک لگانے کے لئے وزیراعظم کو کھلا خط لکھنے والوں پر مقدمہ۔ ایس ڈی پی آئی کی جانب سے ہوگازبردست احتجاج
نئی دہلی 6/اکتوبر (ایس او نیوز) ملک میں سنگھ پریوار کی تنظیموں کی جانب سے ہجومی تشدد اور قتل کا جو سلسلہ شروع کیا گیا ہے اس پر روک لگانے کے لئے وزیرا عظم کو کھلا خط لکھنے والے جانے مانے دانشوروں پرملک سے غداری کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ اور اس طرح ظلم و جبر کے خلاف آواز اٹھانے والوں کی زباں بندی کی جارہی ہے۔
اس مسئلے کو بڑی سنجیدگی سے لیتے ہوئے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے ملک گیر پیمانے پروزیر اعظم کو احتجاجی خطوط لکھنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ اس تعلق سے ایس ڈی پی آئی کے صدرایم کے فیضی نے کہا کہ ایسے ڈکٹیٹر جیسے رویے خلاف کے خلاف احتجاج اس لئے ضروری ہوگیا ہے کیونکہ پورے ملک میں مسلمانوں، اقلیتوں اور دلتوں پر ہجومی تشدد، ناانصافی اور ظلم و ستم عام ہوگیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی نے اپنی احتجاجی مہم کے تحت وزیراعظم کو 10لاکھ احتجاجی خطوط روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنے اور گائے کے تحفظ کے نام پر کھلے عام بے قصووروں کو پیٹنے اور جان سے مارڈالنے والوں کے خلاف مقدمے دائر نہ کرنے والے اب ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں پرہی ملک سے غداری کے مقدمات دائر کررہے ہیں۔اور یہ اقدام جمہوریت کے خلاف ہے۔ طبقاتی اور فرقہ وارانہ حملہ آوروں کے خلاف جو لوگ بھی کھڑے ہونگے ان کی پوری طرح حمایت کرنا اور ان کی جدوجہد میں شامل ہونا بہت ضروری ہے۔