منگلورو بم معاملے کی شفافیت کے ساتھ جانچ کا مطالبہ لے کر بھٹکل ایس ڈی پی آئی کی جانب سے حکومت کو میمورنڈم؛ وزیرداخلہ سے مانگا گیا استعفیٰ
بھٹکل:23؍جنوری(ایس اؤ نیوز)منگلورو ہوائی اڈے پر پائے گئے بم معاملےکی شفافیت کے ساتھ تفتیش کرتےہوئے حقائق کو عوام کے سامنے لانے اور ریاستی وزیر داخلہ بسورا ج بومائی کے استعفیٰ کا مطالبہ لےکر سوشیل ڈیموکرٹیک آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی ) بھٹکل کی جانب سے بھٹکل تحصیلدار کے توسط سے حکومت کو میمورنڈم سونپا گیا۔
میمورنڈم میں کہاگیا ہے کہ منگلورو ہوائی اڈے پر بم کا پتہ چلتے ہی گولی بارکا بدلہ، اسلامی ملک کی تعمیر، جہادی دہشت گردوغیرہ فرضی کہانیاں گھڑ کر اقلیتی طبقے کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی ۔ جب پتہ چلا کہ ملزم مسلمان نہیں ہے تو اس کو ذہنی معذور قراردینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اتنا ہی نہیں بم رکھنے جیسے ملک غداری کامعاملہ پٹاخے معاملے میں منتقل کیا گیا ہے ۔ حکومت ، اور انتظامیہ منگلورو بم معاملے میں دوغلے پن کا شکار ہونے سے سماجی صحت متاثر ہوئی ہے۔
میمورنڈم میں اس بات کا بھی تذکرہ کیاگیا ہے کہ دکشن کنڑا ضلع کے پتور تعلقہ ایشور منگیل کے قریب آلرپدوؤ میں دھماکہ خیز اشیاء تیار کرنے کے دوران پھنسے ملزمان کے متعلق ٹھیک سے جانچ نہیں کی گئی ہے۔ اس سے قبل سوجنیا عصمت دری اور قتل معاملے کے ملزم کو بھی ذہنی معذور کہتے ہوئے معاملے کو دبا دیاگیا۔ معاملے میں ملزم غیر مسلم ہوتاہے تو اس کو ذہنی معذور بتا کر الزامات سے بری کرنے کی پرانی چال چلی جاتی ہے ۔ ہمیں شبہ ہے کہ منگلورو ہوائی اڈے بم معاملہ ، گولی بارمعاملے کو چھپانے اور سی اے اے کے خلاف ہورہے احتجاجات کارخ بدلنے کے لئے افسرشاہی نے ناٹک کھیلا ہے۔ ان تمام سازشوں کے حقائق کا پتہ لگانے کے لئے حالیہ یا سابق جج کی نگرانی میں جانچ کی جائے ۔
میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جانچ سے پہلے ہی ملزم کو ذہنی معذور بتانے والے وزیر داخلہ بسوراج بومائی استعفیٰ دیں۔ تحصیلدار وی پی کوٹرولی نے میمورنڈم وصول کیا۔ ایس ڈی پی آئی کے ضلع صدر توفیق بیاری ،تعلقہ صدر وسیم منیگار وغیرہ موجود تھے۔