پتور میں طالبہ کی اجتماعی عصمت دری کا معاملہ : اے بی وی پی پرپابندی عائد کرنے چکمنگلورو میں احتجاجی دھرنا
چکمگلورو:4؍جولائی (ایس اؤ نیوز) اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے این ایس یو آئی کے کارکنان نے جمعرات کو چکمنگلور کے اے آئی ٹی کالج سرکل پر احتجاجی دھرنا دیا۔ احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ مینگلور کے قریب پتور میں اے بی وی پی کارکنان کہے جانے والے کالج طلبا نے اپنی ہی ساتھی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری کرتے ہوئے جس طرح کی شیطانی حرکت انجام دی اور پھر عصمت دری کا وڈیو بنا کر سوشیل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی جو کرتوت انجام دی ہے، اُس سے انسانی سماج کا سرجھک گیا ہے۔ ایسی تنظیم پرفوری پابندی عائد کی جانی چاہئے۔
ریاست بھر میں دکشن کنڑا ، تعلیم یافتہ ضلع کی حیثیت سے مشہور ومعروف ہے۔ اسی خواندہ ضلع میں انسانیت کو بھول کر دن دہاڑے طالبہ کی عزت لوٹے جانےسے انسانی سماج کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ عصمت در ی کرنےو الے ملزم اے بی وی پی کے کارکنان ہونےکی تصدیق ہوچکی ہے۔ پریشد کے یہ 5طلبا اپنی ہی تنظیم کی ساتھی طالبہ کو ڈرگس دے کر اجتماعی عصمت دری کرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ گرچہ پولس نے ان پانچوں ملزموں کو گرفتار کیا ہے مگرایک اثر دار تنظیم اور بااثر پارٹی لیڈران کی حمایت والے ان ملزموں کو سخت سز ا دے کر طالبہ کے ساتھ انصاف کرنے کا این ایس یو آئی کے ذمہ دار ان نے مطالبہ کیا۔
عصمت دری کرنےو الے طلبا پتور کی سوامی وویکانند نامی کالج کے طلبا ہیں،یہ کالج اے بی وی پی کے زیر اثر ہے ، اے بی وی پی کے 5ممبران اسی کالج کے طالب علم ہیں،مزید یہ کہ اسی کالج کی طالبہ کی عزت لوٹی گئی ہے اس بنا پر ان کی غلطی غیر معافی ہے۔ اس کالج میں زیر تعلیم طالبات کے مستقبل کو دیکھتے ہوئے ریاست میں فوری طورپر اے بی وی پی پر پابندی عائد کرنے کی لیڈران نے مانگ کی۔
لیڈران نے خواتین کو اپنے بھاشنوں میں مائیں ، بہنیں کہہ چیخ چلانے والے تنظیم کے لیڈران کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ وہ اپنی ہی تنظیم کے ممبران کی کیسی تربیت کرتے ہیں، پتور کا شرمناک واقعہ اسی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
احتجاج کرنے والے این ایس یو آئی کے کارکنان نے کہا کہ سنگھ پریوار کی تنظیمیں عورتوں کو ہمیشہ گری ہوئی نگاہ سے ہی دیکھتے آئے ہیں۔ ایسی تنظیموں سے خواتین کی کوئی حفاظت نہیں ہوگی۔ احتجاجیوں نے اس تنظیم سے وابستہ نوجوان لڑکیوں اور طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی ساتھی بہن کی حالت کو دیکھتے ہوئے اے بی وی پی سے فوراً باہر نکل آئیں اور نچلے طبقے کی لڑکیوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف سڑک پر اتر کر جدوجہد کریں۔
لیڈران نے انتباہ دیا ہے کہ واقعہ کو لے کر ریاست بھر میں احتجا ج کامنصوبہ تشکیل دیاگیا ہے۔ان کے مطابق گرفتارشدہ ملزموں کو پولس اگر سخت سزا نہیں دیتی ہے اور لڑکیوں کے لئے لعنت بننے والی اے بی وی پی پر ریاستی حکومت پابندی عائد نہیں کرتی ہے تو این ایس یو آئی ریاست گیر سطح پر سخت احتجاج کرے گی۔ دھرنے کے بعد طلبا تنظیم کے لیڈران نے ضلع ڈپٹی کمشنر کی معرفت ریاستی حکومت اور گورنر کے نام میمورنڈم پیش کیا۔ اس موقع پر این ایس یو آئی کے عادل ، لیڈران پون، اظہر، ناگراج، نہال، سیف ، رگھوناتھ وغیرہ موجود تھے۔