کاروارمیں سرکاری بس اور خانگی بس ڈرائیوروں کے درمیان اوورٹیک معاملہ پر جھگڑا :سرکاری بس ڈرائیوروں پر حملہ کے بعدگھیراؤ اور احتجاج
کاروار:5/اگست (ایس اؤنیوز) دو سواریوں کے درمیان اوورٹیک معاملے کو لے کر کے ایس آر ٹی سی بس ڈرائیور وں پر نجی بس ڈرائیور اور ایجنٹ کے ذریعے حملہ کئے جانےکا واقعہ کاروار بس اسٹاند کے قریب سنیچر صبح پیش آیا ، جس پرسخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کے ایس آرٹی سی بس ڈرائیوروں نے اپنی سروس کو بند کرتے ہوئے نجی بس کمپنی کے دفتر کے باہر دھرنا دیا۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق سنیچرصبح کے ایس آرٹی سی بس مُودگا سے کاروار کی طرف روانہ تھی تو بینگا دیہات کے قریب بنگلورو سے کاروار آنے والی سگما بس بڑی تیز رفتاری کے ساتھ سرکاری بس کو اوور ٹیک کیا ، اس موقع پر ایک اور سرکاری بس حادثے کا شکار ہوتے ہوتے بچ گئی ۔ معاملے کو دیکھتے ہوئے سرکاری بس ڈرائیور چندرہاس اور ایکناتھ بس اسٹانڈ پہنچ کرمتعلقہ نجی بس ڈرائیور سے تیزر فتاری پر سوال اٹھایا تو مبینہ طور پر نجی بس ڈرائیوراور ایجنٹ اتنی سی بات پر لال پیلے ہوگئے اور چندرہاس اور ایکناتھ پر حملہ کردیا۔ جب دونوں سرکاری بس ڈرائیور پولس تھانہ پہنچ کر شکایت درج کرنے کی کوشش کی تو پولس نے شکایت قبول کرنے سے انکار کردیا۔ اسی بات کو لےکر سرکاری بس کا عملہ شہر کے مختلف علاقوں میں چلنے والی سرکاری بسوں کو روک کر سگما ٹراولس دفتر کاگھیراؤ کرتے ہوئے احتجاج کیا اور دفتر کے باہر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اسی دوران قلب شہر میں کچھ دیر کے لئے ماحول کشیدہ ہوگیا، بس سروس اچانک بند ہوجانے سے کاروار بس اسٹائنڈ پر مسافروں کو بھی سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
سرکاری بس ڈرائیوروں کے احتجاج کی اطلاع ملتے ہی پولس جائے وقوع پرپہنچی اور سگماٹراولس کے سنتوش شٹی کو اپنی تحویل میں لیااور سرکاری بس ڈرائیوروں کو یقین دلایا کہ وہ اس تعلق سے معاملہ درج کرتے ہوئے پرائیویٹ بس ڈرائیور اور ایجنٹ کے خلاف قانونی کاروائی کریں گے۔ پولس کی طرف سے یقین دھانی کرائے جانے کے بعد سرکاری بس عملہ نے احتجاج کو ختم کیا۔ سنتوش شٹی کے چار ساتھی فرار بتائے گئے ہیں، پولس ان چاروں کی تلاش کررہی ہے۔
سرکاری بس کے دو ڈرائیورجن پر حملہ کیا گیا تھا، اُن کی شناخت چندرہاس بیسن ہلی اور ایکناتھ کے طور پر کی گئی ہے۔