کاروار 23؍ نومبر (ایس او نیوز) کاروار شہر کے ڈان چرچ روڈ کی تعمیر اور توسیع کاکام کیا جانے لگا تو ایک مقامی خاتون نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے سڑک کے بیچ زمین پر لیٹ کر احتجاج کیا اور تعمیری کام میں رکاوٹ پیدا کی۔
ذرائع کے مطابق سٹی میونسپل کاونسل کی طرف سے ڈان چرچ روڈ پر15سال قبل تارکول بچھایا گیا تھا، اس وقت سے ہی یہاں قریب میں رہائش پزیر ایک خاتون سڑک کی آدھی جگہ اپنی ملکیت کا دعویٰ کررہی تھی۔چونکہ یہ سڑک انتہائی خستہ ہوگئی تھی ا س لیے سی ایم سی کی طرف سے اب اس کو کانکریٹ سڑک میں تعمیر کرنے کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے۔جب تین چار مہینے پہلے اس منصوبے کے تحت کام شروع کیا گیا تو اس خاتون نے اپنا دعویٰ دہراتے ہوئے وکیل کی معرفت سی ایم سی 15دن کی مہلت طلب کی تاکہ وہ اس جگہ اپنی ملکیت ثابت کرسکے۔ سی ایم سی نے بھی کچھ وجوہات سے دو ڈھائی مہینے سے کام بند کررکھا تھا۔ اس دوران متعلقہ خاتون نے عدالت سے اسٹے حاصل کرلیا۔ پھر سی ایم سی کی طرف سے عدالت میں دستاویزی ثبوت پیش کیے گئے جس کے بعد خاتون کو دیا گیا اسٹے عدالت نے ہٹادیا اور سی ایم سی کو اپنا کام آگے بڑھانے کی اجازت دے دی۔
عدالت سے اجازت ملنے کے بعد کاروار سی ایم سی نے سڑک کی تعمیر کا کام دوبارہ شروع کیا تو مذکورہ خاتون موقع پر پہنچ گئی اور سی ایم سی کے ایکزیکٹیوانجینئر آر پی نائک اور دیگر افسران کے ساتھ جھگڑا کرنے لگی۔سی ایم سی کے افسران خاتون کو سمجھانے بجھانے کی لاکھ کوشش کی مگر وہ ماننے کو تیار نہیں ہوئی اور سیدھے سڑک پر ہی لیٹ گئی۔ پھر تنگ آکر سی ایم سی افسران نے بلدیہ کے عملے کے ذریعے اس خاتون کو بیچ سڑک سے ہٹا کر کنارے پر ڈال دیا اور تعمیری کام آگے بڑھا یا گیا۔