سر ڈھانپنے کی پابندیوں کی رپورٹوں کے بعد کرناٹک کے وزیرتعلیم ایم سی سدھاکر نے کہا؛ حجاب پر نہیں ہے کوئی پابندی
بینگلور 16/نومبر (ایس او نیوز) میڈیا رپورٹوں کے بعد کہ کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی نے سرکاری بورڈ اور کارپوریشنوں کے بھرتی امتحانات میں کسی بھی قسم کے سر ڈھانپنے پر پابندی لگادی ہے، کرناٹک کے وزیر تعلیم ایم سی سدھاکر نے واضح کیا کہ حجاب پر کسی طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ سدھاکر نے یقین دہانی کی ہے کہ طلبہ چاہے حجاب پہنیں یا کوئی روایتی کپڑا ان پر کسی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں کی جائے گی۔
اس سے قبل ایگزامنیشن اتھارٹی نے سرکیولر جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری ملازمتوں میں خالی اسامیوں کو پر کرنے کیلئے ہونے والے امتحانات میں کسی بھی قسم کے سرڈھانپنے پر پابندی عائد کی گئی ہے، البتہ میڈیا رپورٹوں میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ امتحانات میں حجاب پر پابندی ہوگی مگر منگل سوترا پر پابندی نہیں ہوگی۔مگر ایم سی سدھاکر کے تازہ بیان کے بعد کہ حجاب پر کوئی پابندی نہیں ہے سرکیولر تنازع ختم ہو گیا ہے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم نے امیداروں کو ہمیشہ حجاب پہننے کی اجازت دی ہے۔ جو ہمیشہ جاری رہے گا۔ خیال رہےکہ کرناٹک ایکزامنیشن اتھاریٹی کی جانب سے جاری کئے گئے سرکلر میں کہا گیا تھا کہ نومبر ۱۸؍ اور۱۹؍ کو ہونے والے مسابقتی امتحانات میں ٹوپیاں،اسکارف پہننے یا سر کو یا کانوں کو ڈھانکنے کی اجازت نہیں ہو گی۔تاہم، اس سرکلر میں حجاب کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا جس کے سبب منگل کو اسد الدین اویسی اور فاروق عبداللہ کے حجاب کیلئے کانگریس حکومت پر تنقید کرنے کی وجہ سے یہ تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ تلنگانہ اور کشمیر سے اس طرح کے بڑے لیڈران نے اس میں سے ایک انتخابی مسئلہ کھڑا کر دیا۔اگر حجاب پر پابندی لگائی جاتی تو کے ای اے اسے سرکلر میں ضرور واضح کرتا جو کہ نہیں کیا گیا تھا۔