بھٹکل ڈونگر پلی میں سیرت النبیﷺ کا شاندار پروگرام؛ مسلم نوجوان تعلیم کے میدان میں آگے، مگر اُن کی ایمان کی حالت نہایت تشویشناک؛ مقررین کا اظہار خیال
بھٹکل 19 نومبر (ایس او نیوز) مون اسٹار اسپورٹس سینٹر کے زیراہتمام تعلقہ کے ڈونگر پلی میں ماہ ربیع الاول کی مناسبت سے سیرت النبیْﷺ پر شاندار پروگرام منعقد ہوا جس میں مہمان خصوصی کے طوپر تشریف فرما ماہر تعلیم مولانا الیاس جاکٹی ندوی نے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ آج مسلمانوں میں سب سے زیادہ تعلیم پائی جاتی ہے، مگر مسلمانوں میں ایمان کی حالت نہایت تشویشناک ہے۔ مولانا نے سوال کیا کہ مسجد جب اللہ کی ہے، تو وہ مسلمانوں کے ہاتھوں سے کیوں چلی گئی، کیا اللہ کو دین والوں سے محبت نہیں ہے، اللہ کی طرف سے نصرتوں کا ظہور کیوں نہیں ہورہا ہے، مسلمان دنیا بھر میں دبتے کیوں جارہے ہیں، مسلمانوں میں مسائل کے انبار بڑھتے کیوں جارہے ہیں۔ مولانا نے ان تمام حالات کے لئے ایمان کی کمزوری کو ذمہ دارٹہرایا۔ انہوں نے اس بات پر سخت افسوس کا اظہار کیا کہ عصری اسکولوں میں نمایاں نمبرات سے کامیاب ہونے والے نوجوانوں سے جب ٹی وی شو پر عام اسلامی سوال بھی پوچھا جاتا ہے تو وہ بغلیں جھانکنے لگتے ہیں۔ مولانا نے حیرت کا اظہار کیا کہ حال ہی میں ٹی وی شو پر جب ایک ذہین نوجوان سے حضور اکرمﷺ کے والد کا نام پوچھا گیا تو وہ پریشان ہوگیا، اُس کے سامنے چار آپشنس تھے، پھر دو آپشنس دئے گئے، اس کے باوجود وہ صحیح جواب نہیں دے سکا۔اسی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے نوجوان ایمان سے کس حد تک دور جاچکے ہیں اور وہ بنیادی اسلامی معلومات سے بھی بے خبر ہیں۔ مولانا الیاس جاکٹی ندوی نے مون اسٹار اسپورٹس سینٹر کے زیر اہتمام کوئیز پروگرام کو تاریخی پروگرام قرار دیتے ہوئے ایسے مقابلوں کے بار بار انعقاد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس بہانے ہی صحیح نوجوانوں میں دینی معلومات فراہم کرنا ضروری ہے۔
اعزازی مہمان کے طور پر تشریف فرما مولانا نعمت اللہ عسکری ندوی نے حضور اکرم ﷺ کے ابتدائی حالات پرروشنی ڈالی۔ نوجوان اتحاد کمیٹی کے صدر جناب محمد یوسف بیلی نے صدارت کرتے ہوئے نعتیہ مقابلہ اور کوئیز مقابلہ کے انعقاد کے تعلق سے بتایا کہ اس کا اہم مقصد یہی ہے کہ لوگوں کو ایک طرف اسلامک معلومات فراہم کی جائے وہیں اُن کی زبانوں پر فلمی نغموں کے بجائے اللہ کے حبیب رسول حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی نعتیں آجائے اور وہ نعت گنگنانے لگے۔آگے کہا کہ آج کے پروگرام میں پیش کی گئیں نعتیں نہ صرف پروگرام میں شریک لوگ سنیں گے بلکہ بعد میں یوٹیوب چینلس پر بھی ہزاروں اور لاکھوں لوگ سنیں گے جس کا ثواب راست طور پر پروگرام کے آرگنائزرس کے ساتھ ساتھ پروگرام میں حصہ لینے والے مساہمین، مہمانان اور پروگرا م میں شریک تمام حاضرین کو بھی پہنچے گا۔
نعتیہ مقابلے کی طرح اسلامک کوئیز پروگرام بھی نہایت دلچسپ رہا، فائنل میں پہنچنے والے دو نوں مساہمین نے جب سبھی سوالوں کے درست جوابات دئے، تو اسٹیج پر تشریف فرما مہمانوں کے مشوروں پر مزید سوالات پوچھنے سے گریز کرتے ہوئے دونوں کو اول انعام کا حقدار قرار دیا گیا۔ آرگنائزر کی جانب سے کوئیز میں اول انعام دو گرام سونے کاکوئین رکھا گیا تھا، دو لوگوں کے اول آنے پر اسٹیج پر موجود نقش نوائط کے مدیر مولوی عبدالعلیم قاسمی نے اُسی وقت اپنی جانب سے بھی دو گرام گولڈ کوئین دینے کا اعلان کیا۔ اس طرح دونوں اول آنے والے مساہمین کو دو دو گرام سونے کے کوئین سے نوازا گیا۔
نعتیہ مقابلے میں پھر ایک بار بھٹکل کے خوش گلو زُفیف ابن محمد زُبیر شینگیری نے بہترین نعت پیش کرتے ہوئے نہ صرف حاضرین سے داد حاصل کی، بلکہ پھر ایک بار اول مقام حاصل کیا ، وہ سلطان یوتھ ویلفیر اسوسی ایشن کی نمائندگی کررہے تھے۔الہلال کے محمد دانش محمد غوث شینگیٹی نے دوم مقام، جبکہ مدینہ ویلفیر کی نمائندگی کرتے ہوئے محمد طُریف ابو حُسینا اورلائن کی نمائندگی کرتے ہوئے عمر عبدالباسط حافظ تیسرا مقام پانے میں کامیاب ہوئے۔ نصیر احمدطاہر باپو اور محمد صفوان جعفر سدی احمدا چوتھے نمبر پر رہے۔
اسلامک کوئیز مقابلے میں انس مصباح اور یاسین فراز دونوں اول نمبر پر رہے، سید عکاد کریکال اورعبدالسلام بن مولانا بہاء الدین شیخ دوم نمبر پر رہے، عبدالرحمن بن تعظیم رکن الدین اور باسل احمد بن عبدالناصر موٹیا بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہے۔پروجکٹر کی مدد سے اسٹیج کی اسکرین پر نوجوان اتحاد کمیٹی کے جنرل سکریٹری مولوی فواز منصوری نے اسلامک کوئیز کو بہترین انداز میں پیش کیا۔
حافظ زُبیر بہادر کی تلاوت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا، عُلوان موٹیا نے حمد پیش کی، مولوی سید مصیب بافقی نے استقبال کیا، مولانا اِفاد کوبٹے ندوی، مولوی فواز منصوری ندوی اور جاوید احمد حاجی فقیہ نے باری باری نظامت کے فرائض انجام دئے۔